کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 493
کے بعد داخل ہونے والے لوگوں کی صورتیں آسمان پر سب سے زیادہ چمکنے والے ستارے کی طرح ہو نگی ۔ انھیں پیشاب وپاخانہ کی ضرورت نہیں ہو گی اور وہ بلغم اور تھوک سے پاک ہونگے۔ان کی کنگھیاں سونے کی ہو نگی اور ان کے جسم سے نکلنے والے پسینے کی خوشبو کستوری جیسی ہو گی۔ ان کے اگردان عود کے ہوں گے۔ان کی بیویاں موٹی موٹی آنکھوں والی حوریں ہو نگی۔ان سب کے اخلاق ایک جیسے ہو نگے اور وہ سب کے سب اپنے باپ آدم ( علیہ السلام ) کی صورت پر ہو نگے اور ان کا قد ساٹھ ہاتھ لمبا ہو گا ۔ ‘‘[1] (۳) جنت کے دروازے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ جس شخص نے اللہ کے راستے میں ( ہر خیر کے کام میں ) ایک کی بجائے جوڑے کو خرچ کیا اسے جنت کے دروازوں سے پکارا جائے گا : اے اللہ کے بندے ! یہ دروازہ بہتر ہے ۔ چنانچہ جو اہلِ نماز میں سے تھا اسے نماز کے دروازے سے پکار ا جائے گا ۔ جو اہلِ جہاد میں سے تھا اسے جہادکے دروازے سے پکارا جائے گا۔ جو روزہ داروں میں سے تھا اسے روزوں کے دروازے سے پکار ا جائے گا ۔ اور جو اہلِ صدقہ میں سے تھا اسے صدقہ کے دروازے سے پکارا جائے گا ۔‘‘ حضرت ابو بکرصدیق رضی اللہ عنہ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرے ماں با پ آپ پر قربان ہوں ، جس شخص کو ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گا اسے تو کسی چیز کی ضرورت نہ ہوگی ، تو کیا کوئی ایسا شخص بھی ہو گا جسے ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ ہاں اور مجھے امید ہے کہ تم بھی انہی لوگوں میں شامل ہو گے۔ ‘‘[2] (۴) جنت کے درجات حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَنْ آمَنَ بِاللّٰہِ وَبِرَسُوْلِہٖ،وَأَقَامَ الصَّلَاۃَ ،وَصَامَ رَمَضَانَ،کَانَ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ أَنْ یُّدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ،جَاہَدَ(وفی روایۃ:ہَاجَرَ)فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ أَوْ جَلَسَ فِیْ أَرْضِہِ الَّتِیْ وُلِدَ فِیْہَا ))
[1] صحیح البخاری:3327،صحیح مسلم :2834 [2] صحیح البخاری:1897،صحیح مسلم :1027