کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 491
ہودہ گفتگو سنیں گے اور نہ گناہ کی بات ۔ صرف سلام ہی سلام کی آواز ہو گی ۔ اور داہنے ہاتھ والے ، کیا ہی اچھے ہیں داہنے ہاتھ والے ! وہ بغیر کانٹے کی بیریوں ، تہہ بہ تہہ کیلوں ، لمبے لمبے سایوں اور بہتے ہوئے پانیوں اور بکثرت پھلوں میں جو نہ ختم ہوں نہ روک لئے جائیں اور اونچے اونچے فرشوں میں ہو نگے ۔ ہم نے ان (کی بیویوں کو ) خاص طور پر بنایا ہے ۔ اور ہم نے انھیں کنواریاں بنا دیا ہے ، محبت والی اور ہم عمر ہیں ۔ دائیں ہاتھ والوں کیلئے ہیں ۔ جم غفیر اگلوں میں سے اور بہت بڑی جماعت ہے پچھلوں میں سے ۔ ‘‘ ۱۰ ۔ نعمتیں ہی نعمتیں اور عظیم الشان سلطنت اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿وَجَزَاہُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّۃً وَّحَرِیْرًا . مُتَّکِئِیْنَ فِیْہَا عَلَی الْأرَائِکِ لَا یَرَوْنَ فِیْہَا شَمْسًا وَّلاَ زَمْہَرِیْرًا. وَدَانِیَۃً عَلَیْہِمْ ظِلالُہَا وَذُلِّلَتْ قُطُوْفُہَا تَذْلِیْلاً . وَیُطَافُ عَلَیْہِمْ بِآنِیَۃٍ مِّنْ فِضَّۃٍ وَّأَکْوَابٍ کَانَتْ قَوَارِیْرًا . قَوَارِیْرَ مِنْ فِضَّۃٍ قَدَّرُوْہَا تَقْدِیْرًا . وَیُسْقَوْنَ فِیْہَا کَأْسًا کَانَ مِزَاجُہَا زَنْجَبِیْلاً . عَیْنًا فِیْہَا تُسَمّٰی سَلْسَبِیْلاً . وَیَطُوْفُ عَلَیْہِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ إِذَا رَأَیْتَہُمْ حَسِبْتَہُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا. وَإِذَا رَأَیْتَ ثَمَّ رَأَیْتَ نَعِیْمًا وَّمُلْکاً کَبِیْرًا . عَالِیَہُمْ ثِیَابُ سُنْدُسٍ خُضْرٌ وَّاِسْتَبْرَقٌ وَّحُلُّوْآ أَسَاوِرَ مِنْ فِضَّۃٍ وَّسَقَاہُمْ رَبُّہُمْ شَرَابًا طَہُوْرًا. إِنَّ ہٰذَا کَانَ لَکُمْ جَزَآئً وَّکَانَ سَعْیُکُمْ مَّشْکُوْرًا﴾[1] ’’ اور انھیں ان کے صبر کے بدلے جنت اور ریشمی لباس عطا فرمائے ۔ یہ وہاں تختوں پر تکیے لگائے ہوئے بیٹھیں گے ۔ نہ وہاں آفتاب کی گرمی دیکھیں گے اور نہ جاڑے کی سختی ۔ ان جنتوں کے سائے ان پر جھکے ہوئے ہونگے ۔ اور ان کے ( میوے اور ) گچھے نیچے لٹکے ہوئے ہونگے ۔ اور ان پر چاندی کے برتنوں اور ان جاموں کا دور کرایا جائے گا جو شیشے کے ہونگے ۔ شیشے بھی چاندی کے جن کو ( ساقی نے ) اندازے سے ناپ رکھا ہو گا ۔ اور انھیں وہاں وہ جام پلائے جائیں گے جن کی آمیزش زنجبیل کی ہو گی ۔ جنت کی ایک نہر سے جس کا نام سلسبیل ہے اور ان کے ارد گرد وہ کم سن بچے گھومتے پھرتے ہونگے جو ہمیشہ رہنے والے ہیں ۔ جب تو انھیں دیکھے تو سمجھے کہ وہ بکھرے ہوئے سچے موتی ہیں ۔ تو وہاں جہاں کہیں بھی نظر ڈالے گا سراسر نعمتیں اور عظیم الشان سلطنت ہی دیکھے گا۔ ان کے جسموں پر سبز باریک اور موٹے ریشمی کپڑے ہونگے اور انھیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے اور انھیں ان کا رب پاک صاف شراب پلائے گا۔ ( کہا جائے گا) : یہ ہے تمھارے اعمال کا بدلہ اور تمھاری کوشش
[1] الإنسان 76: 22-12