کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 482
یوں پرجوش مطالبہ کریں گے جیسا کہ تم پرجوش طریقے سے مجھ سے کسی کے حق میں مطالبہ کرتے ہو۔ وہ کہیں گے:اے ہمارے رب ! وہ ہمارے ساتھ روزے رکھتے تھے ، نماز پڑھتے تھے اور حج کیا کرتے تھے۔ تو انہیں کہا جائے گا:جاؤ جن کو تم پہچانتے ہوانہیں نکال لو۔ چنانچہ ان کی شکلیں جہنم پر حرام کردی جائیں گی ۔تو وہ بہت سارے لوگوں کو نکال لیں گے ۔ ان میں کئی لوگ ایسے ہونگے کہ آگ ان کی آدھی پنڈلیوں تک پہنچی ہو گی اور کچھ ایسے ہونگے کہ آگ ان کے گھٹنوں تک پہنچی ہوگی۔پھر کہیں گے:اے ہمارے رب!جن کے بارے میں تو نے ہمیں حکم دیا تھا ان سب کو ہم نے نکال لیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ فرمائے گا : دوبارہ جاؤ اور جس شخص کے دل میں ایک دینار کے برابرخیر پاؤ اسے بھی نکال لو ۔
تو وہ بہت سارے لوگوں کو نکال لیں گے۔ پھر کہیں گے : اے ہمارے رب ! جن کے بارے میں تو نے ہمیں حکم دیا تھا ان میں سے کسی کو ہم نے جہنم میں نہیں چھوڑا ۔
اللہ تعالیٰ فرمائے گا : پھر واپس جاؤ اور جس شخص کے دل میں آدھے دینار کے برابرخیر پاؤ اسے بھی نکال لو ۔ تو وہ بہت سارے لوگوں کو نکال لیں گے۔ پھر کہیں گے : اے ہمارے رب ! جن کے بارے میں تو نے ہمیں حکم دیا تھاان میں سے کسی کو ہم نے جہنم میں نہیں چھوڑا ۔
اللہ تعالیٰ فرمائے گا : پھر واپس جاؤ اور جس شخص کے دل میںذرہ برابرخیر پاؤ اسے بھی نکال لو۔ تو وہ بہت سارے لوگوں کو نکال لیں گے۔ پھر کہیں گے:اے ہمارے رب ! جن کے بارے میں تو نے ہمیں حکم دیا تھا ان میں سے کسی کو ہم نے جہنم میں نہیں چھوڑا ۔
اللہ تعالیٰ فرمائے گا :فرشتوں نے بھی سفارش کر لی ، انبیاء نے بھی شفاعت کر لی اور مومن بھی سفارش کرکے فارغ ہو گئے ، اب صرف ارحم الراحمین باقی ہے۔ تو اللہ تعالیٰ جہنم سے ایک مٹھی بھرے گا اور ان لوگوں کو جہنم سے نکال لے گا جنہوں نے کبھی خیر کا کام نہ کیاتھا ۔ وہ جل کر کوئلے بن چکے ہونگے ۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت کے سرے پر واقع ایک نہر میں پھینک دے گا جسے نہر الحیاۃ کہا جاتا ہے ۔پھر وہ اس سے ایسے نکلیں گے جیسے ایک دانہ گذرگاہِ آب میں نکلتا ہے ۔۔۔۔۔ پھر وہ ایک موتی کی طرح ( چمکدار ہو کر )نکلیں گے۔ ان کی گردنوں پر مہریں لگی ہونگی جن کی وجہ سے انہیں اہلِ جنت پہچان لیں گے اور کہیں گے : یہ ہیں اللہ تعالیٰ کے آزاد کردہ جنہیں اس نے کسی نیک عمل اور کسی خیر کے بغیرجنت میں داخل فرمایا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا : جاؤ جنت میں داخل ہو جاؤ اور جو کچھ دیکھو وہ تمھارا ہے۔ وہ کہیں گے : اے ہمارے رب ! تو نے تو ہمیں اتنا کچھ عطا کردیا جو تو نے تمام جہان والوں میں سے کسی کو عطا نہیں کیا ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : تمھارے لئے میرے پاس اس سے بھی اچھی چیز