کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 480
’’اے محمد ! اپنا سراٹھائیں اور بات کریں ، آپ کی بات سنی جائے گی ۔ آپ سوال کریں ، آپ کا سوال پورا کیا جائے گا ۔ اور آپ شفاعت کریں ، آپ کی شفاعت قبول کی جائے گی۔ ‘‘ چنانچہ میں کہوں گا : مجھے ہر اس شخص کے بارے میں شفاعت کرنے کی اجازت دیں جس نے ( لا إلہ إلا اللّٰه ) پڑھا ۔ اللہ تعالیٰ کہے گا:اس کا آپ کو اختیار نہیں ہے لیکن میری عزت کی قسم ! میری بڑائی کی قسم ! میری عظمت کی قسم ! اور میری کبریائی کی قسم ! میں ضرور بالضرور اس شخص کو جہنم سے نکال دونگا جس نے ( لا إلہ إلا اللّٰه ) پڑھا۔‘‘ [1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا سب سے زیادہ مستحق کون ؟ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا : قیامت کے دن لوگوں میں سے سب سے بڑا خوش نصیب کون ہو گا جس کے حق میں آپ شفاعت کریں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:(( لَقَدْ ظَنَنْتُ یَا أبَا ہُرَیْرَۃَ أَنْ لَّا یَسْأَلَنِیْ عَنْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ أَحَدٌ أَوْلٰی مِنْکَ لِمَا رَأَیْتُ مِنْ حِرْصِکَ عَلَی الْحَدِیْثِ،أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ :مَنْ قَالَ:لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ خَالِصًا مِّنْ قِبَلِ نَفْسِہ[2])) ’’اے ابو ہریرہ ! مجھے یقین تھا کہ اس بارے میں تم ہی سوال کرو گے کیونکہ تمھیں احادیث سننے کا زیادہ شوق رہتاہے ۔ ( تو سنو ) قیامت کے دن میری شفاعت کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہو گا جس نے اپنے دل کی گہرائیوں سے اور اخلاص کے ساتھ لا إلہ إلا اللّٰه کہا ۔ ‘‘ اور حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( أَتَانِیْ آتٍ مِنْ عِنْدِ رَبِّیْ فَخَیَّرَنِیْ بَیْنَ أَنْ یَّدْخُلَ نِصْفُ أُمَّتِی الْجَنَّۃَ وَبَیْنَ الشَّفَاعَۃِ،فَاخْتَرْتُ الشَّفَاعَۃَ،وَہِیَ لِمَنْ مَاتَ لَا یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئًا )) ’’ میرے پاس میرے رب تعالیٰ کی طرف ایک آنے والا آیا اور اس نے مجھے اختیار دیا کہ میں یا تو اپنی آدھی امت کے جنت میں جانے پر راضی ہو جاؤں یا روزِ قیامت شفاعت کروں ۔ تو میں نے شفاعت کو چن لیا ہے اور میری شفاعت ہر ایسے شخص کیلئے ہوگی جس کی موت اس حالت میں آئے گی کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتا تھا۔ ‘‘[3]
[1] صحیح البخاری:7510، صحیح مسلم :193 [2] صحیح البخاری:99و6470 [3] سنن الترمذی وابن ماجہ۔ وصححہ الألبانی فی تخریج المشکاۃ :5600