کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 479
فَأَخْرِجْہُ مِنْہَا)) ’’ جائیں اور دیکھیں جس شخص کے دل میں گندم یا جو کے دانے کے برابر ایمان ہو اسے جہنم سے نکال لیں۔ ‘‘
چنانچہ میں جاؤں گااور اسی طرح کرونگا ۔ پھر اپنے رب تعالیٰ کے پاس واپس لوٹوں گا اور اس کی تعریفیں کرونگا ۔ پھر اس کے سامنے سجدہ ریز ہو جاؤنگا ۔ پھر مجھے کہا جائے گا :
( یَا مُحَمَّدُ ! إِرْفَعْ رَأْسَکَ وَقُلْ یُسْمَعْ لَکَ ، وَسَلْ تُعْطَ ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ)
’’اے محمد ! اپنا سراٹھائیں اور بات کریں ، آپ کی بات سنی جائے گی ۔ آپ سوال کریں ، آپ کا سوال پورا کیا جائے گا ۔ اور آپ شفاعت کریں ، آپ کی شفاعت قبول کی جائے گی ۔ ‘‘
چنانچہ میں کہوں گا :( یَا رَبِّ أُمَّتِیْ أُمَّتِیْ )
’’ اے میرے رب ! میری امت ، میری امت ۔ ‘‘
تب مجھے کہا جائے گا : ( اِنْطَلِقْ،فَمَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖ مِثْقَالُ حَبَّۃٍ مِّنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِیْمَانٍ فَأَخْرِجْہُ مِنْہَا) ’’ جائیں اور دیکھیں جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہو اسے جہنم سے نکال لیں ‘‘
لہٰذا میں جاؤں گااور اسی طرح کرونگا ۔ پھر اپنے رب تعالیٰ کے پاس واپس لوٹوں گا اور اس کی تعریفیں کرونگا۔ پھر اس کے سامنے سجدہ ریز ہو جاؤنگا ۔ پھر مجھے کہا جائے گا :
( یَا مُحَمَّدُ ! إِرْفَعْ رَأْسَکَ وَقُلْ یُسْمَعْ لَکَ ، وَسَلْ تُعْطَ ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ)
’’ اے محمد ! اپنا سراٹھائیں اور بات کریں ، آپ کی بات سنی جائے گی ۔ آپ سوال کریں ، آپ کا سوال پورا کیا جائے گا ۔ اور آپ شفاعت کریں ، آپ کی شفاعت قبول کی جائے گی ۔ ‘‘
چنانچہ میں کہوں گا : میری امت ، میری امت ۔ تو مجھے کہا جائے گا :
( اِنْطَلِقْ ، فَمَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖ أَدْنٰی أَدْنٰی أَدْنٰی مِنْ مِثْقَالِ حَبَّۃٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِیْمَانٍ فَأَخْرِجْہُ مِنَ النَّارِ) ’’ جائیں اور دیکھیں جس شخص کے دل میں رائی کے دانے سے بھی کم ، اس سے بھی کم اور اس سے بھی کم ایمان ہو اسے جہنم سے نکال لیں ۔‘‘
اس لئے میں جاؤں گااور اسی طرح کرونگا ۔ پھر اپنے رب تعالیٰ کے پاس واپس لوٹوں گا اور اس کی تعریفیں کرونگا۔ پھر اس کے سامنے سجدہ ریز ہو جاؤنگا ۔ پھر مجھے کہا جائے گا :
( یَا مُحَمَّدُ ! إِرْفَعْ رَأْسَکَ وَقُلْ یُسْمَعْ لَکَ ، وَسَلْ تُعْطَ ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ )