کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 473
یاد رہے کہ کافر کے اعمال کا بھی وزن کیا جائے گا چنانچہ اس کے کفر اور اس کی برائیوں کو ایک پلڑے میں اور اس کی نیکیوں ( مثلا صلہ رحمی ، لوگوں سے ہمدردی اور غلاموں کو آزاد کرنا وغیرہ ) کو دوسرے پلڑے میں رکھا جائے گا۔ پھر کفر اور برائیوں والا پلڑا بھاری ہو جائے گا جس کی بناء پر وہ جہنم کے عذاب کا مستحق قرار پائے گا ۔ البتہ اس کی بعض نیکیوں کی بناء پراس کے عذاب میں تخفیف کردی جائے گی جیسا کہ ابو طالب کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ وہ تو آپ کی حفاظت اور مدد کیا کرتے تھے تو ان کا انجام کیا ہو گا ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہاں، میں نے انہیں جہنم کے سخت عذاب میں مبتلا پایا لیکن میرے ساتھ حسن سلوک کی بناء پر ان کے عذاب میں تخفیف کردی گئی ۔ اگر میں نہ ہوتا تو انہیں جہنم کے سب سے نچلے گڑھے میں ڈال دیا جاتا۔ ‘‘[1]
اورحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عبد اللہ بن جدعان کے بارے میں پوچھا اور آپ کو بتایا کہ وہ جاہلیت میں صلہ رحمی کیا کرتا تھااور مسکینوں کو کھانا کھلاتا تھا ۔ تو کیا یہ اعمال اس کیلئے نفع بخش ثابت ہو نگے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : نہیں ، اس لئے کہ اس نے کبھی یہ نہیں کہا تھا (( رَبِّ اغْفِرْ لِیْ خَطِیْئَتِیْ یَوْمَ الدِّیْنِ))
’’ اے میرے رب ! میری خطاؤں کو روزِ قیامت معاف کردینا ۔ ‘‘[2]
اس سے ثابت ہوا کہ کافر کی نیکیاں ‘ نیکیاں شمار نہیں ہو نگی اور اس کیلئے ان کا ہونا نہ ہو نا برابر ہو گا، لیکن انھیں ترازو میں ضرور رکھا جائے گا ۔ اِس کی تائید اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے بھی ہوتی ہے :
﴿قُلْ ہَلْ نُنَبِّئُکُمْ بِالْأَخْسَرِیْنَ أَعْمَالًا . الَّذِیْنَ ضَلَّ سَعْیُہُمْ فِیْ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَہُمْ یَحْسَبُونَ أَنَّہُمْ یُحْسِنُونَ صُنْعًا. أُولَئِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُوا بِآیَاتِ رَبِّہِمْ وَلِقَائِہِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُہُمْ فَلَا نُقِیْمُ لَہُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَزْنًا﴾[3]
’’ آپ کہہ دیجئے کہ کیا ہم تمہیں خبر دیں کہ ( اس دن ) اعمال کے اعتبار سے سب سے زیادہ گھاٹے میں کون ہو گا ؟ وہ ہیں جن کی دنیوی زندگی کی تمام تر کوششیں بے کار ہو گئیں اور وہ اسی گمان میں رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں ۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیتوں اور اس سے ملاقات سے کفرکیا ۔ اس
[1] صحیح البخاری:3883،صحیح مسلم :209
[2] صحیح مسلم : الإیمان باب الدلیل علی أن من مات علی الکفر لا ینفعہ عمل : 212
[3] الکہف18: 105-103