کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 470
اسی طرح حضرت عبد اللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(( حَوْضِیْ مَسِیْرَۃُ شَہْرٍ،وَزَوَایَاہُ سَوَائٌ،وَمَاؤُہُ أَبْیَضُ مِنَ الْوَرِقِ، وَرِیْحُہُ أَطْیَبُ مِنَ الْمِسْکِ،کِیْزَانُہُ کَنُجُوْمِ السَّمَائِ ،مَنْ وَرَدَ فَشَرِبَ مِنْہُ لَمْ یَظْمَأْ بَعْدَہُ أَبَدًا [1]))
’’ میرا حوض ایک ماہ کی مسافت کے برابر لمبا ہے اور اس کے کنارے برابر ہیں ( یعنی اس کی چوڑائی اس کی لمبائی کے برابر ہے ۔) اور اس کا پانی چاندی سے زیادہ سفید ہے ، اس کی خوشبو کستوری کی خوشبو سے زیادہ اچھی ہے اور اس کے آبخورے ( برتن ) آسمان کے ستاروں کی طرح بہت زیادہ ہیں۔ جو شخص اس پر آئے گا اور ایک بار اس میں سے پی لے گا وہ اس کے بعد کبھی پیاسا نہیں ہو گا ۔‘‘
اسی طرح حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( اَلْکَوْثَرُ نَہْرٌ فِیْ الْجَنَّۃِ حَافَتَاہُ مِنْ ذَہَبٍ وَمَجْرَاہُ عَلَی الدُّرِّ وَالْیَاقُوْتِ، تُرْبَتُہُ أَطْیَبُ مِنَ الْمِسْکِ وَمَاؤُہُ أَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ وَأَبْیَضُ مِنَ الثَّلْجِ))
’’ الکوثرجنت میں ایک نہر ہے جس کے کنارے سونے کے اور اسکے بہنے کے راستے موتیوں اور یاقوت کے ہیں۔اس کی مٹی کستوری سے زیادہ اچھی ہے اور اس کا پانی شہد سے زیادہ میٹھا اور برف سے زیادہ سفید ہے ۔‘‘[2]
جبکہ حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنِّیْ عَلَی الْحَوْضِ حَتّٰی أَنْظُرَ مَنْ یَرِدُ عَلَیَّ مِنْکُمْ،وَسَیُؤْخَذُ نَاسٌ دُوْنِیْ فَأَقُوْلُ:یَا رَبِّ مِنِّیْ وَمِنْ أُمَّتِیْ ! فَیُقَالُ : أَمَا شَعُرْتَ مَا عَمِلُوْا بَعْدَکَ ؟ وَاللّٰہِ مَا بَرِحُوْا بَعْدَکَ یَرْجِعُوْنَ عَلٰی أَعْقَابِہِمْ [3]))
’’ بے شک میں حوض پر رہو ں گا یہاں تک کہ میں دیکھوں گا کہ تم میں سے کون میرے حوض پر آتا ہے۔ کچھ لوگوں کو مجھ سے دور کردیا جائے گا ۔ میں کہوں گا : اے میرے رب ! یہ تو مجھ سے اور میری امت سے ہیں ! تو کہا جائے گا : کیا آپ کو معلوم نہیں کہ انھوں نے آپ کے بعد کیا کیا؟ اللہ کی قسم ! یہ تو وہ ہیں جو آپ کے بعد مرتد ہو گئے تھے ۔ ‘‘
میزان برحق ہے
روزِ قیامت وزن برحق ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
[1] صحیح البخاری:6579،صحیح مسلم :2292
[2] سنن الترمذی:3361۔وصححہ الألبانی
[3] صحیح مسلم :2293