کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 47
شرکِ اکبر اور شرکِ اصغر پھر ہر ایک کی کئی اقسام ہیں جن کی تفصیل یوں ہے : شرکِ اکبر کی اقسام : جس طرح توحید کی تین اقسام ہیں اسی طرح شرک اکبر کی بھی تین اقسام ہیں : شرک فی الربوبیۃ : یعنی اﷲ کی ربوبیت میں شرک کرنا ۔ مثلاً اﷲ کے علاوہ کسی اور کو خالق ومالک ، مدبر الأمور ، عزت وذلت دینے والا اور نفع ونقصان کا مالک سمجھنا ۔ یا اﷲ تعالیٰ کی ربوبیت کا سرے سے انکار کرنا جیسا کہ فرعون نے اﷲ کی ربوبیت کا انکار کرتے ہوئے اپنے آپ کو رب کہا ۔ یا اﷲ کی ربوبیت میں کسی کو شریک بنانا جیسا کہ نصاریٰ نے دعویٰ کیا کہ رب تین ہیں ۔ یا اولیاء و صالحین کے متعلق یہ عقیدہ رکھنا کہ انہیں موت کے بعد کائنات میں تصرف کرنے، حاجتیں پوری کرنے اور مشکلات کو ٹالنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے … یہ ساری صورتیں شرک فی الربوبیۃ میں شامل ہیں ۔ شرک فی توحید الأسماء والصفات : یعنی اﷲ کی توحیدِ اسماء وصفات میں شرک کرنا ۔مثلاً اﷲ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا سرے سے انکار کرنا جیسا کہ جہمیہ اور قرامطہ نے انکار کیا ۔ یا اﷲ تعالیٰ کی صفات مخلوقات کے لئے بھی تسلیم کرناجیسا کہ کئی لوگ علمِ غیب جو کہ صرف اﷲ تعالیٰ کی صفت ہے غیروں کے لئے بھی تسلیم کرتے ہیں اور کئی لوگ خود علمِ غیب کا دعویٰ کرتے ہیں ۔ یا اﷲ تعالیٰ کو مخلوقات کی بعض صفات سے متصف کرنا جیسا کہ یہود نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ فقیر ہے اور اس کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اور نصاریٰ نے دعویٰ کیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اﷲ تعالیٰ کے بیٹے ہیں ۔ یا اﷲ تعالیٰ کو مخلوقات کے مشابہ قرار دینا …یہ ساری صورتیں شرک فی توحید الأسماء والصفات کی ہیں ۔ شرک فی الألوہیۃ : یعنی عبادت میں اﷲ تعالیٰ کا شریک بنانا ۔ مثلاً غیر اﷲ سے مانگنا ، غیر اﷲ کو مدد کے لئے پکارنا ، غیر اﷲ سے خوف کھانا، غیر اﷲ پر توکل کرنا اور غیر اﷲ کے لئے جانور ذبح کرنا … وغیرہ ۔ اور چونکہ اس دور میں شرک فی الألوہیۃ عام ہے اس لئے اسے قدرے تفصیل سے بیان کرنا اور اس کی متعدد شکلوں کی وضاحت کرنا ضروری ہے ۔