کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 467
زکاۃ نہ دینے ، خیانت کرنے اور غداری کرنے کی سزا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں کھڑے ہوئے ، آپ نے ( مالِ غنیمت میں ) خیانت کا ذکر کیا اور اس کے معاملے (گناہ کو ) کو بڑا قرار دیا ۔ پھر فرمایا : ’’ میں روزِ قیامت تم میں سے کسی شخص کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ آئے اور اس کی گردن پر ایک اونٹ ہو جو بلبلا رہا ہو۔ پھر وہ کہے : اے اللہ کے رسول ! میری مدد کیجئے۔ تو میں کہوں گا : میں تیرے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ، میں نے تمھیں اللہ کا دین پہنچا دیا تھا ۔ اسی طرح میں روزِ قیامت تم میں سے کسی شخص کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ آئے اور اس کی گردن پر ایک گھوڑا سوار ہو جو ہنہنا رہا ہو۔پھر وہ کہے : اے اللہ کے رسول ! میری مدد کیجئے ۔ تو میں کہوں گا :میں تیرے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ، میں نے تمھیں اللہ کا دین پہنچا دیا تھا ۔ اسی طرح میں روزِ قیامت تم میں سے کسی شخص کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ آئے اور اس کی گردن پر ایک بکری سوارہو جو ممیا رہی ہو۔ پھر وہ کہے : اے اللہ کے رسول ! میری مدد کیجئے ۔ تو میں کہوں گا: میں تیرے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ، میں نے تمھیں اللہ کا دین پہنچا دیا تھا ۔ اسی طرح میں روزِ قیامت تم میں سے کسی شخص کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ آئے اور اس کی گردن پر ایک شخص سوار ہو جو چیخ رہا ہو ۔ پھر وہ کہے : اے اللہ کے رسول ! میری مدد کیجئے ۔ تو میں کہوں گا : میں تیرے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ، میں نے تمھیں اللہ کا دین پہنچا دیا تھا ۔ اسی طرح میں روزِ قیامت تم میں سے کسی شخص کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ آئے اور اس کی گردن پر کپڑوں کا بوجھ لدا ہوا ہو۔پھر وہ کہے : اے اللہ کے رسول ! میری مدد کیجئے۔ تو میں کہوں گا : میں تیرے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ، میں نے تمھیں اللہ کا دین پہنچا دیا تھا ۔ اسی طرح میں روزِ قیامت تم میں سے کسی شخص کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ آئے اور اس کی گردن پر سونا چاندی لدا ہوا ہو۔ پھر وہ کہے : اے اللہ کے رسول ! میری مدد کیجئے۔ تو میں کہوں گا :میں تیرے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ، میں نے تمھیں اللہ کا دین پہنچا دیا تھا ۔ ‘‘[1] اسی طرح حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
[1] صحیح البخاری:3073، صحیح مسلم :1831