کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 465
زمین کی شہادت …اور مال کی شہادت روزِ قیامت زمین بھی گواہی دے گی اور اپنی خبریں بیان کرے گی کہ کس نے کہاں پر کیا عمل کیا تھا ؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ یَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَہَا . بِأَنَّ رَبَّکَ أَوْحٰی لَہَا﴾[1] ’’ اس دن زمین اپنی ساری خبریں بیان کردے گی ، اس لئے کہ آپ کے رب نے اسے حکم دیا ہو گا۔‘‘ اسی طرح مال بھی گواہی دے گا جیسا کہ حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( إِنَّ ہٰذَا الْمَالَ خَضِرٌ حُلْوٌ ، وَنِعْمَ صَاحِبُ الْمُسْلِمِ ہُوَ لِمَنْ أَعْطٰی مِنْہُ الْمِسْکِیْنَ وَالْیَتِیْمَ وَابْنَ السَّبِیْلِ۔أو کما قال رسول اللّٰه صلي الله عليه وسلم ۔وَإِنَّہُ مَنْ یَّأْخُذُہُ بِغَیْرِ حَقِّہٖ کَالَّذِیْ یَأْکُلُ وَلَا یَشْبَعُ وَیَکُوْنُ عَلَیْہِ شَہِیْدًا یَّوْمَ الْقِیَامَۃِ [2])) ’’ بے شک یہ مال سر سبز وشاداب اور خوش ذائقہ ہے۔ اور یہ اس مسلمان کا بہترین ساتھی ہے جو اس میں سے مسکین ، یتیم اور مسافر پر خرچ کرتا ہے۔ اور جو اسے ناجائز طریقے سے حاصل کرتا ہے وہ اس شخص کی مانند ہے جو کھائے اور سیر نہ ہو ۔ اور یہ قیامت کے دن اس کے خلاف گواہی دے گا ۔ ‘‘ لہٰذا مال کے متعلق بھی اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہئے کہ اسے جائز اور حلال ذرائع سے کمائیں اور جائز طور پر خرچ کریں ۔ ہر ہر چیز گواہی دے گی حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( لَا یَسْمَعُ مَدٰی صَوْتِ الْمُؤَذِّنِ جِنٌّ وَّلَا إِنْسٌ وَّلَا شَیْئٌ إِلَّا شَہِدَ لَہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ [3])) ’’ جو جن ، جو انسان او رجو چیز بھی مؤذن کی آواز کو سنتی ہے وہ اس کے حق میں قیامت کے دن گواہی دے گی ۔ ‘‘ اسی حدیث کی دوسری روایت میں ہے کہ حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ نے عبد الرحمن بن صعصعۃ الأنصاری کو نصیحت کی کہ جب تم کسی جنگل/ صحراء میں ہو اور اذان کہو تو اونچی آواز سے کہو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
[1] الزلزال99:5-4 [2] صحیح البخاری:921و1465و2842،صحیح مسلم 1052 [3] صحیح البخاری :609