کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 429
(۶) سورج کا مغرب سے طلوع ہونا
اسی طرح علاماتِ کبری میں سے ایک بڑی نشانی سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ہے جس کے بعد توبہ کا دروازہ بند ہو جائے گا ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( ثَلَاثٌ إِذَا خَرَجْنَ لَا یَنْفَعُ نَفْسًا إِیْمَانُہَا لَمْ تَکُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ کَسَبَتْ فِیْ إِیْمَانِہَا خَیْرًا:طُلُوْعُ الشَّمْسِ مِنْ مَّغْرِبِہَا،وَالدَّجَّالُ،وَدَابَّۃُ الْأَرْضِ )) [1]
’’ تین چیزیں جب نکلیں گی تو اس وقت کسی ایسے شخص کا ایمان کام نہ آئے گا جو پہلے سے ایمان نہیں رکھتا تھا یا اس نے اپنے ایمان میں کوئی نیک عمل نہ کیا تھا : ایک سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ، دوسرا دجال کا ظہور اور تیسرا زمین کے جانور کا نکلنا۔ ‘‘
صفوان بن عسال المرادی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ فرما رہے تھے :
(( إِنَّ بِالْمَغْرِبِ بَابًا مَفْتُوْحًا لِلتَّوْبَۃِ،مَسِیْرَۃُ سَبْعِیْنَ عَامًا عَرْضُہُ،لَا یُغْلَقُ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ نَحْوِہٖ [2]))
’’ مغرب میں توبہ کا ایک دروازہ کھلا ہوا ہے جس کی چوڑائی ستر سال کی مسافت ہے ۔ اور اُس وقت تک بند نہیں ہو گاجب تک اُدھر سے سورج طلوع نہیں ہوتا ۔‘‘
عزیزان گرامی ! ان تمام نشانیوں میں سب سے پہلی نشانی یہ ہے کہ قوموں کو زمین میں دھنسایا جائے گا ، اس کے بعد دجال کا خروج ہو گا ، پھر حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول ، پھر یاجوج ماجوج کا ظہور ، پھر جانور کا نکلنا اور پھر سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ۔
قیامت کن لوگوں پر قائم ہو گی ؟
جن لوگوں پر قیامت قائم ہو گی وہ سب کے سب برے ہونگے اور ان میں کوئی شخص نیک اورصالح نہ ہو گا ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( لَا تَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتّٰی لَا یُقَالَ فِیْ الْأَرْضِ:اَللّٰہُ اَللّٰہُ))وفی روایۃ :(( لَا تَقُوْمُ السَّاعَۃُ عَلیٰ أَحَدٍ یَقُوْلُ: اَللّٰہُ اَللّٰہُ[3]))
[1] صحیح مسلم :158
[2] الترمذی :3535 ،3536، الدارقطنی :15۔وصححہ الألبانی
[3] صحیح مسلم :148