کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 427
حضرت عیسی ( علیہ السلام ) اپنے نزول کے بعد سات سال تک زمین پر رہیں گے جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( ثُمَّ یَمْکُثُ النَّاسُ سَبْعَ سِنِیْنَ لَیْسَ بَیْنَ اثْنَیْنِ عَدَاوَۃٌ ، ثُمَّ یُرْسِلُ اللّٰہُ رِیْحًا بَارِدَۃً مِنْ قِبَلِ الشَّامِ)) [1] ’’ پھر لوگ سات سال تک اس طرح رہیں گے کہ دو آدمیوں کے درمیان کوئی دشمنی نہیں ہو گی ۔ پھر اللہ تعالیٰ شام کی جانب سے ٹھنڈی ہوا بھیجے گا ۔ ‘‘ (۴) یاجوج ماجوج کا نکلنا اسی طرح علاماتِ کبری میں سے ایک علامت یاجوج ماجوج کا نکلناہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿ حَتّٰی إِذَا فُتِحَتْ یَأْجُوْجُ وَمَأْجُوْجُ وَہُمْ مِّنْ کُلِّ حَدَبٍ یَّنْسِلُوْنَ ﴾[2] ’’ یہاں تک کہ یاجوج ماجوج کھول دئیے جائیں گے اور وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے ۔ ‘‘ اورحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ بے شک یاجوج ماجوج ہر روز کھدائی کرتے ہیں یہاں تک کہ جب وہ سورج کی شعائیں دیکھنے کے قریب ہوتے ہیں تو ان کا نگران ان سے کہتا ہے : اب لوٹ جاؤ ، کل تم پھر کھدائی کرو گے ۔ تو ( اگلے روز ) تک اللہ تعالیٰ اسے پہلی حالت میں لوٹا دیتا ہے ۔( اس طرح وہ بدستور اس کی کھدائی کرتے رہیں گے ) حتی کہ جب ان کی مدت پوری ہو جائے گی اور اللہ تعالیٰ انھیں لوگوں پر مسلط کرنے کا ارادہ فرما لے گا تو وہ کھدائی کریں گے یہاں تک کہ جب وہ سورج کی شعائیں دیکھنے کے قریب ہوں گے تو ان کا نگران ان سے کہے گا : اب لوٹ جاؤ کل تم ان شاء اللہ تعالیٰ پھر کھدائی کرو گے۔ تو اگلے روز جب وہ کھدائی کرنے آئیں گے تو اس ( دیوار ) کو اسی حالت میں دیکھیں گے جس پر وہ اسے کل چھوڑ کر گئے تھے ، اس لئے وہ اس کی کھدائی کرکے باہر لوگوں پر مسلط ہو جائیں گے۔ وہ پانی خشک کر دیں گے اور لوگ ان کے شر سے بچنے کیلئے قلعہ بند ہو جائیں گے۔ لہٰذا وہ آسمان کی جانب تیر پھینکیں گے جو خون آلود ہو کر واپس لوٹیں گے۔ وہ کہیں گے : ہم اہلِ زمیں پر بھی غالب آگئے اور اہلِ آسماں پر بھی ۔ پھر اللہ تعالیٰ ان کی گدیوں میں ایک کیڑا پیدا کردے گا جو انھیں قتل کردے گا ۔‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے !( یاجوج ماجوج اس قدر
[1] صحیح مسلم :2940 [2] الأنبیاء 21:96