کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 426
اِس کے علاوہ اور کئی احادیث کتبِ حدیث میں موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ امام مہدی کا ظہور قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ہے ۔ اور ان کا ظہور اُس وقت ہو گا جب روئے زمین پر ہر سو فتنہ وفساد بپا ہو گا ۔ ان کا نام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام جیسا اور ان کے باپ کانام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے باپ کے نام جیسا ہو گا ۔ وہ اہلِ بیت رضی اللہ عنہم میں سے ہو نگے ۔ اور ان کے دور میں ہر طرح کی خیر وبرکت ہو گی ۔ (۳) نزولِ حضرت عیسی علیہ السلام قیامت کی علاماتِ کبری میں سے سب سے اہم علامت حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول ہے جن کے بارے میں اہل السنۃ والجماعۃ کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ رب العزت نے انہیں آسمان کی طرف اٹھا لیا تھا ۔پھر وہ انہیں قیامت کے قریب دمشق کی جامع مسجد کے مینار پر نازل فرمائے گا ۔ وہ نزول کے بعد شریعتِ محمدیہ کی تبلیغ کریں گے اور لوگ دھڑا دھڑ ان کی دعوت قبول کریں گے جس سے زمین پر امن وامان قائم ہو گا اور دین ِ اسلام کا بول بالا ہو گا ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( وَاللّٰہِ لَیَنْزِلَنَّ ابْنُ مَرْیَمَ حَکَمًا عَدْلًا،فَلَیَکْسِرَنَّ الصَّلِیْبَ،وَلَیَقْتُلَنَّ الْخِنْزِیْرَ، وَلَیَضَعَنَّ الْجِزْیَۃَ،وَلَتُتْرَکَنَّ الْقِلَاصُ فَلَا یُسْعٰی عَلَیْہَا،وَلَتَذْہَبَنَّ الشَّحْنَائُ وَالتَّبَاغُضُ وَالتَّحَاسُدُ،وَلَیَدْعُوَنَّ النَّاسَ إِلَی الْمَالِ فَلَا یَقْبَلُہُ أَحَدٌ)) [1] ’’ اللہ کی قسم ! ابن مریم ( حضرت عیسی علیہ السلام ) ضرور بالضرور نازل ہو ں گے۔ وہ ایک عادل حکمران ہو ں گے۔ وہ یقیناصلیب کو توڑیں گے اور بلا شبہ خنزیر کو قتل کریں گے۔ وہ یقیناجزیہ ختم کردیں گے ۔ اور ( ان کے عہد میں ) جوان اور عمدہ اونٹنیوں کو چھوڑ دیا جائے گا اور (کثرت مال کی وجہ سے ) کوئی انہیں حاصل کرنے کی کوشش نہیں کرے گا ۔ اورباہمی کینہ ، بغض اور حسد یقینا ختم ہو جائے گا ۔ وہ یقینالوگوں کو مال لینے کیلئے بلائیں گے لیکن (مال بہت زیادہ ہو نے کی وجہ سے ) کوئی اسے قبول کرنے والا نہیں ہو گا۔ ‘‘ اسی طرح حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( کَیْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ ابْنُ مَرْیَمَ فِیْکُمْ وَإِمَامُکُمْ مِّنْکُمْ [2])) ’’ تمھارا اس وقت کیا حال ہو گا جب حضرت عیسی بن مریم ( علیہ السلام ) تم میں نازل ہو نگے اور تمھارا امام تم میں سے ہو گا۔ ‘‘
[1] صحیح مسلم :155 [2] صحیح البخاری:3449،صحیح مسلم :155