کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 423
اور حضرت عبادۃ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ’’ سب سے پہلے لوگوں سے خشوع کو اٹھایا جائے گا ۔ عین ممکن ہے کہ ایک آدمی اس مسجد میں داخل ہو جہاں نماز باجماعت پڑھی جاتی ہے اور اسے اس میں ایک آدمی بھی خشوع والا نظر نہیں آئے گا ۔ ‘‘
اسلام کا مٹنا اور قرآن کا اٹھایا جانا
حضرت حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ اسلام اس طرح مٹ جائے گا جیسے کپڑے کا ایک داغ مٹ جاتا ہے یہاں تک کہ یہ بھی معلوم نہ ہوگا کہ نماز کیا ہے ؟ روزہ کیا ہے ؟اور قربانی اور صدقہ کیا ہے ؟ ایک رات آئے گی جب کتاب اللہ (قرآن مجید ) کو اٹھالیا جائے گا حتی کہ اس کی ایک آیت بھی زمین پر باقی نہ رہے گی۔ ( اور ایک وقت آئے گا جب ) بڑی عمر کے لوگ کہیں گے: ہم نے اپنے آباؤ اجداد سے یہ کلمہ ( لَا إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ ) سنا تھا تو ہم بھی اسے پڑھتے ہیں ‘‘
حضرت صلہرحمہ اللہ نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے کہا : انھیں محض کلمہ پڑھنے سے کیا فائدہ ہو گا جبکہ وہ نماز ، روزہ ، قربانی اور صدقہ کو نہیں جانتے ہو ں گے ؟تو حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے منہ پھیر لیا اور اسے کوئی جواب نہ دیا ۔ حضرت صلہ رضی اللہ عنہ نے تین بار یہی سوال کیا اور ہر بار حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے منہ پھیر لیا ۔ پھر انھوں نے کہا : اے صلہ ! یہ کلمہ انھیں جہنم سے نجات دلائے گا ۔ ( انھوں نے تین بار یہی کہا ) [1]
یاد رہے کہ یہ صورت حال حضرت عیسی علیہ السلام کی موت کے بعد ہو گی ۔
علاماتِ کبری
( ۱) دجال کا ظہور
علاماتِ کبری میں سے ایک اہم علامت دجال کا ظاہر ہونا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو اس کے فتنے سے ڈرایا اور اس کی بعض نشانیاں ذکر فرمائیں تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت اس کے فتنے سے بچ سکے ۔
حضرت حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( اَلدَّجَّالُ أَعْوَرُ الْعَیْنِ الْیُسْرَی،جُفَالُ الشَّعَرِ،مَعَہُ جَنَّۃٌ وَّنَارٌ،فَنَارُہُ جَنَّۃٌ وَّجَنَّتُہُ نَارٌ )) [2]
’’دجال کی بائیں آنکھ کانی ہو گی ، اس کے بال بہت زیادہ ہو ں گے ، اس کے ساتھ جنت و دوزخ ہو گی اور
[1] سنن ابن ماجہ :4049، وصححہ الألبانی فی الصحیحۃ :87
[2] صحیح مسلم:2934