کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 421
افراد) ہی سے لین دین کر سکتا ہوں ۔ ‘‘[1] بدکاری اور شراب نوشی کا عام ہونا ایک مرتبہ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ( اپنے تلامذہ ) سے کہا کہ میں آپ کو ایسی حدیث سناتا ہوں جو میرے بعد آپ کو اور کوئی نہیں سنائے گا اور میں نے اسے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے خود سنا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : (( إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَۃِ أَنْ یَّقِلَّ الْعِلْمُ،وَیَظْہَرَ الْجَہْلُ، وَیَظْہَرَ الزِّنَا،وَیُشْرَبَ الْخَمْرُ وَتَکْثُرَ النِّسَائُ،وَیَقِلَّ الرِّجَالُ،حَتّٰی یَکُوْنَ لِخَمْسِیْنَ امْرَأَۃً اَلْقَیِّمُ الْوَاحِدُ)) ’’ بے شک قیامت کی نشانیوں میں سے چند نشانیاں یہ بھی ہیں کہ علم کم ہو جائے گا اور جہالت زیادہ ہو جائے گی ۔ زنا عام ہو جائے گا اور شراب نوشی کھلے عام ہو گی ۔ عورتیں زیادہ اور مرد کم ہو جائیں گے حتی کہ پچاس عورتوں کیلئے ایک ہی شخص ہو گا ۔ ‘‘[2] عورتوں کی کثرت حضرت ابو موسی الأشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( لَیَأْتِیَنَّ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ یَطُوْفُ الرَّجُلُ فِیْہِ بِالصَّدَقَۃِ مِنَ الذَّہَبِ،ثُمَّ لَا یَجِدُ أَحَدًا یَّأخُذُہَا مِنْہُ،وَیُرَی الرَّجُلُ الْوَاحِدُ یَتْبَعُہُ أَرْبَعُوْنَ امْرَأَۃً یَلُذْنَ بِہٖ،مِنْ قِلَّۃِ الرِّجَالِ وَکَثْرَۃِ النِّسَائِ )) [3] ’’ لوگوں پر ضرور بالضرورایک وقت ایسا آئے گا جب ایک شخص سونے کا صدقہ لے کر گھومے گا اور وہ کوئی ایسا شخص نہیں پائے گا جو اسے قبول کرلے ۔ اور عورتوں کی کثرت اور مردوں کی قلت کی وجہ سے حالت یہ ہو جائے گی کہ چالیس عورتیں ایک ہی مرد کی پناہ لینے کیلئے اس کے تابع ہوں گی ۔ ‘‘ اس کی وجہ یہ ہو گی کہ مرد جنگوں میں قتل ہو جائیں گے اور ان کی عورتیں بیوہ ہو جائیں گی ۔لہٰذا وہ مل کر ایک شخص کے پاس آئیں گی تاکہ وہ ان کی ضرورتیں پوری کرے اور لین دین کے معاملات میں ان کی مدد کرے۔
[1] صحیح البخاری:6497،صحیح مسلم :143 [2] صحیح البخاری:العلم باب رفع العلم وظہور الجہل:81، صحیح مسلم:2671 [3] صحیح البخاری:1414، صحیح مسلم :1012