کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 407
مبارک ہو ۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ہرگز نہیں ! اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے ! اس نے خیبر کے دن غنیمت کا مال تقسیم ہونے سے پہلے اس میں سے جو چادر چوری کی تھی وہی چادر اس پر آگ بھڑکا رہی ہے ۔۔۔ ‘‘[1] برادران اسلام ! ہم نے عذابِ قبر کی چودہ اقسام وانواع ذکر کی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سے پھر دعا ہے کہ وہ ہم سب کو اس سے محفوظ رکھے۔ اورآئیے اب یہ بھی معلوم کرلیں کہ قبر میں مومن کو کونسی کونسی نعمتیں عطا کی جاتی ہیں : عمل صالح ہی وحشت ناک اور اندھیری قبر میں مومن کیلئے نور اور اس کا ساتھی ہوتاہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ’’ ۔۔۔۔۔۔ پھر مومن کی روح کو زمین کی طرف لوٹا کر اس کو اس کے جسم میں واپس کردیا جاتا ہے ۔ اور اس کے ساتھی جب اسے دفن کرنے کے بعد واپس پلٹ رہے ہوتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی آہٹ سن رہا ہوتا ہے ۔ پھر اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں جو اسے جھڑک کر بٹھا دیتے ہیں اور اس سے سوال کرتے ہیں : تمھارا رب کون ہے ؟ وہ جواب دیتا ہے : میرا رب اللہ ہے ۔ پھر وہ پوچھتے ہیں : تمھارا دین کیا ہے ؟ وہ کہتا ہے : میرا دین اسلام ہے ۔ پھر وہ کہتے ہیں : وہ آدمی کون ہے جسے تم میں نبی بنا کر بھیجا گیا ؟ وہ کہتا ہے : وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ پھر وہ کہتے ہیں : تمھیں کیسے پتہ چلا ؟ وہ کہتا ہے : میں نے اللہ کی کتاب کو پڑھا تو اس پر ایمان لے آیا اور اس کی تصدیق کی ۔ فرشتہ اس کو جھڑک کر پھر کہتا ہے : تمھارا رب کون ہے؟ تمھارا دین کیا ہے ؟ تمھارا نبی کون ہے ؟ اور یہ مومن کی آخری آزمائش ہوتی ہے۔ اسی کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿ یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِیْ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الْآخِرَۃِ﴾ [2] ’’ ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ پکی بات کے ساتھ مضبوط رکھتا ہے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں بھی ۔‘‘ چنانچہ وہ کہتا ہے:میرا رب اللہ ہے، میرا دین اسلام ہے اور میرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ چنانچہ آسمان سے ایک نداء آتی ہے کہ میرے بندے نے سچ کہا ہے ، لہذا اس کیلئے جنت کا ایک بستر بچھا دو
[1] صحیح البخاری:4234، صحیح مسلم:115 [2] إبراہیم14:27