کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 398
میں حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں:(وَہٰذِہِ الْآیَۃُ أَصْلٌ کَبِیْرٌ فِیْ اسْتِدْلَالِ أَہْلِ السُّنَّۃِ عَلیٰ عَذَابِ الْبَرْزَخِ فِیْ الْقُبُوْرِ ) یعنی ’’ اس آیت میں قبرو ں میں عذابِ برزخ پر اہل السنۃ کی بہت بڑی دلیل ہے ۔ ‘‘[1]
2۔ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ﴿ یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِیْ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الْآخِرَۃِ﴾ کے متعلق فرمایا : (( نَزَلَتْ فِیْ عَذَابِ الْقَبْرِ،فَیُقَالُ لَہُ:مَنْ رَّبُّکَ ؟ فَیَقُوْلُ:رَبِّیَ اللّٰہُ،وَنَبِیِّیْ مُحَمَّدٌ صلي الله عليه وسلم )) [2]
’’ یہ آیت عذابِ قبر کے بارے میں نازل ہوئی ہے ۔ چنانچہ میت سے کہا جاتا ہے : تمہارا ر ب کون ہے ؟ تو وہ کہتا ہے : میرا رب اللہ تعالیٰ ہے اور میرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ ‘‘
3۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو قبروں کے پاس سے گذرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّہُمَا لَیُعَذَّبَانِ وَمَا یُعَذَّبَانِ فِیْ کَبِیْرٍ وَإِنَّہُ لَکَبِیْرٌ، أَمَّا أَحَدُہُمَا فَکَانَ یَمْشِیْ بِالنَّمِیْمَۃِ، وَأَمَّا الْآخَرُ فَکَانَ لَا یَسْتَنْزِہُ مِنْ بَوْلِہٖ [3]))
’’ ان دونوں کو عذاب دیا جارہا ہے اور ان کو یہ عذاب ( ان کے خیال کے مطابق ) کسی بڑے گناہ کی وجہ سے نہیں دیاجا رہا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کا گناہ بڑا ہے ۔ ان میں سے ایک تو چغل خوری کیا کرتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب سے نہیں بچتا تھا ۔ ‘‘
اس حدیث میں جہاں عذابِ قبر کا اثبات ہے وہاں اس کے دو اسباب بھی بتا دیئے گئے ہیں : چغل خوری کرنا یعنی دو بھائیوں کو لڑانے کیلئے ان میں سے ہر ایک کی بات کو دوسرے تک پہنچانا اور پیشاب سے نہ بچنا۔
اِس آخری سبب کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اور ارشاد گرامی ہے کہ
(( أَکْثَرُ عَذَابِ الْقَبْرِ مِنَ الْبَوْلِ [4]))
’’ اکثر عذابِ قبر پیشاپ (سے نہ بچنے کی وجہ )سے ہوتا ہے۔ ‘‘
[1] تفسیر ابن کثیر:82/4
[2] صحیح البخاری:1369،صحیح مسلم :2871
[3] صحیح البخاری،الجنائز باب عذاب القبر من الغیبۃ والبول:1378،صحیح مسلم، الطہارۃ باب الدلیل علی نجاسۃ البول ووجوب الاستبراء منہ:292
[4] سنن ابن ماجہ:348وغیرہ وصححہ الألبانی فی صحیح الجامع الصغیر:1202 والإرواء: 280