کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 361
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے دو رکعتیں ، اس کے بعد دو رکعتیں ، مغرب کے بعد دو رکعتیں اپنے گھر میں ، عشاء کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے ۔ اور نمازِ جمعہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی نماز نہیں پڑھتے تھے یہاں تک کہ آپ نماز ختم کرکے ( گھر ) چلے جاتے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعات ادا کرتے ۔
یہ تو ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا فعل ۔ جبکہ امت کیلئے آپ کا ارشاد یہ ہے کہ جو شخص نمازِ جمعہ کے بعد نماز پڑھنا چاہے تو وہ چار رکعات پڑھے۔ جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( مَنْ کَانَ مِنْکُمْ مُصَلِّیًا بَعْدَ الْجُمُعَۃِ فَلْیُصَلِّ أَرْبَعًا [1]))
’’ تم میں سے کوئی شخص جمعہ کے بعد نماز پڑھنا چاہے تو وہ چار رکعات پڑھے ۔ ‘‘
وفی روایۃ عنہ : (( إِذَا صَلَّیْتُمْ بَعْدَ الْجُمُعَۃِ فَصَلُّوْا أَرْبَعًا )) قال سہیل:فَإِنْ عَجِلَ بِکَ شَیْئٌ فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ فِیْ الْمَسْجِدِ،وَرَکْعَتَیْنِ إِذَا رَجَعْتَ[2]
’’ جب تم جمعہ کے بعد نماز پڑھنے کا ارادہ کرو تو چار رکعات پڑھو ۔ ‘‘ سہیل ( راویٔ حدیث ) کہتے ہیں کہ اگر تمہیں کسی کام کی جلدی ہو تو دو رکعات مسجد میں پڑھ لو اور دو رکعات گھر میں لوٹ کر پڑھ لو ۔
ان تمام روایات کی بناء پر یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ نمازِ جمعہ کے بعد اگر کوئی شخص مسجد میں نماز پڑھنا چاہے تو وہ چار رکعات پڑھے ۔ اور اگر اسے جلدی ہو تو دو رکعات مسجد میں پڑھ لے اور دو گھر جا کر پڑھ لے ۔ اور اگر وہ چاہے تو مسجد میں نماز نہ پڑھے اور اپنے گھر پہنچ کر دو رکعات ادا کر لے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے ۔ بعض صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی اسی طرح مروی ہے ۔ چنانچہ جنابِ نافع رحمہ اللہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ وہ نماز جمعہ پڑھنے کے بعد گھر چلے جاتے تھے اور وہاں دو رکعات پڑھتے تھے اور اس کے بعد کہتے تھے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے ۔[3]
ایک اور روایت میں ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ یومِ جمعہ کو مسجد میں جاتے ، پھر چند رکعات پڑھتے جن میں لمبا قیام کرتے ، پھر امام کے سلام پھیرنے کے بعد گھر کو لوٹ جاتے اور دو رکعات ادا کرتے ۔ اس کے بعد کہتے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔ [4]
جبکہ سنن ابو داؤد میں ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ جمعہ کے روز ( نماز جمعہ کے بعد ) اپنی جگہ پر کھڑے ہوئے دو رکعتیں پڑھ رہا ہے تو انہوں نے اسے دھکا دیا اور فرمایا : کیا تم جمعہ کی چار
[1] صحیح مسلم :881
[2] صحیح مسلم :881
[3] صحیح مسلم :882
[4] أخرجہ احمد وصححہ سندہ الألبانی فی ارواء الغلیل:91/3