کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 359
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گھڑی کا تذکرہ کرتے ہوئے ہاتھ کے اشارے سے اسے بہت ہی مختصر گھڑی بتایا ۔ وہ مبارک گھڑی کونسی ہے ؟ اس سلسلے میں دو قسم کی روایات ذکر کی گئی ہیں ۔ ایک روایت جس کے راوی حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ ہیں، اس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مبارک گھڑی کے بارے میں ارشادفرمایا : (( ہِیَ مَا بَیْنَ أَنْ یَّجْلِسَ الْإِمَامُ إِلیٰ أَنْ تُقْضَی الصَّلَاۃُ [1])) ’’ وہ ( مبارک گھڑی ) امام کے منبر پر بیٹھنے سے نماز ختم ہونے کے درمیان ہوتی ہے ۔ ‘‘ اور دوسری روایت کے راوی حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ ہیں جو بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( یَوْمُ الْجُمُعَۃِ ثِنْتَا عَشْرَۃَ ۔ یُرِیْدُ سَاعَۃً ۔ لَا یُوْجَدُ مُسْلِمٌ یَسْأَلُ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ شَیْئًا إِلَّا آتَاہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ،فَالْتَمِسُوْہَا آخِرَ سَاعَۃٍ بَعْدَ الْعَصْرِ)) [2] ’’ جمعہ کے روز بارہ گھڑیاں ہوتی ہیں ۔ ( اور ان میں ایک گھڑی ایسی ہوتی ہے کہ ) اس میں کوئی مسلمان اللہ تعالیٰ سے جس چیز کا بھی سوال کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے عطا کر دیتا ہے ۔ لہٰذا تم اسے عصر کے بعد آخری گھڑی میں تلاش کرو ۔ ‘‘ اور حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کہا : ہم اللہ کی کتاب ( توراۃ ) میں یہ لکھا ہوا پاتے ہیں کہ جمعہ کے روز ایک ایسی گھڑی آتی ہے کہ جس میں کوئی مومن نماز پڑھتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے کسی چیز کا سوال کرتا ہے تواللہ تعالیٰ اس کی ضرورت کو پورا کرتا ہے ۔ حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ گھڑی مختصر سی ہوتی ہے ؟ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے سچ فرمایا ہے ، وہ گھڑی واقعتا مختصر سی ہوتی ہے ۔ پھر میں نے پوچھا : وہ گھڑی کونسی ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( ہِیَ آخِرُ سَاعَۃٍ مِنْ سَاعَاتِ النَّہَارِ)) ’’ وہ دن کی گھڑیوں میں سے آخری گھڑی ہے ‘‘ میں نے کہا : وہ گھڑی نماز کی گھڑی تو نہیں ہوتی ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیوں نہیں ، بے شک ایک بندہ جب نمازپڑھ لیتا ہے اور پھر وہ نماز کیلئے ہی بیٹھا رہتا ہے تو اس کا بیٹھنا نماز ہی تصور کیا جاتا ہے ۔ ‘‘[3] جبکہ سنن سعید بن منصور میں ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعدد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم جمع ہوئے اور انہوں نے آپس میں یومِ جمعہ کی اس مبارک گھڑی کے بارے میں مذاکرہ کیا ۔ اور جب انہوں نے
[1] صحیح مسلم :853 [2] سنن أبی داؤد :1048۔ وصححہ الألبانی [3] سنن ابن ماجہ :1139۔ وصححہ الألبانی