کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 355
(( مَنِ اغْتَسَلَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ غُسْلَ الْجَنَابَۃِ،ثُمَّ رَاحَ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَۃً، وَمَنْ رَاحَ فِیْ السَّاعَۃِ الثَّانِیَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَۃً،وَمَنْ رَاحَ فِیْ السَّاعَۃِ الثَّالِثَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ کَبْشًا أَقْرَنَ،وَمَنْ رَاحَ فِیْ السَّاعَۃِ الرَّابِعَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ دُجَاجَۃً،وَمَنْ رَاحَ فِیْ السَّاعَۃِ الْخَامِسَۃِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَیْضَۃً،فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ حَضَرَتِ الْمَلَائِکَۃُ یَسْتَمِعُوْنَ الذِّکْرَ[1]))
’’ جس شخص نے جمعہ کے دن غسل ِ جنابت جیسا غسل کیا ، پھر وہ نماز جمعہ کیلئے مسجد میں چلا گیا تو اس نے گویا ایک اونٹ کی قربانی کی ۔ اور جو آدمی دوسری گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک گائے قربان کی ۔ اور جو تیسری گھڑی میں پہنچا اس نے گویا سینگوں والے ایک مینڈھے کی قربانی کی ۔ اور جو چوتھی گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک مرغی کی قربانی کی ۔ اور جو پانچویں گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک انڈے کی قربانی کی۔پھر جب امام منبر کی طرف چل نکلے تو فرشتے (مسجد میں ) حاضر ہو کر ذکر ( خطبہ ) سنتے ہیں ۔ ‘‘
اس حدیث کے پیش ِ نظر ہمیں بھی جمعہ کی پہلی گھڑی میں مسجد میں آنا چاہئے تاکہ ہمیں اونٹ کی قربانی کا ثواب مل سکے ۔
اسی طرح حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( إِذَا کَا نَ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ کَانَ عَلٰی کُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ المْلَائِکَۃُ یَکْتُبُوْنَ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ،فَإِذَا جَلَسَ الْإِمَامُ طَوَوُا الْصُّحُفَ،وَجَاؤُوْا یَسْتَمِعُوْنَ الذِّکْرَ ۔۔۔۔)) [2]
’’ جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازے پر فرشتے پہنچ جاتے ہیں جو آنے والوں کے نام باری باری لکھتے ہیں ( یعنی جو پہلے آتا ہے اس کا نام پہلے اور جو اس کے بعد آتا ہے اس کانام بعد میں لکھتے ہیں ) پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو وہ اپنے صحیفوں کو لپیٹ کر خطبہ سننے مسجد میں آجاتے ہیں ۔ ‘‘
محترم حضرات ! اگر ہم بھی یومِ جمعہ کو فرشتوں کے صحیفوں میں نام لکھوانا چاہتے ہیں تو ہمیں امام کے منبر پر جانے ( دوسری اذان ) سے پہلے مسجد میں پہنچنا چاہئے ۔ ورنہ یہ بات یاد رہے کہ اگر ہم امام کے منبر پر جانے کے بعد مسجد میں پہنچیں گے تو نہ ہمیں قربانی کا ثواب ملے گا اور نہ ہی ہمارا نام فرشتوں کے صحیفوں میں لکھا جائے گا ۔
تحیۃ المسجد کا تاکید ی حکم
نمازِ جمعہ کیلئے مسجد میں پہنچنے کے بعد سب سے پہلا کام تحیۃ المسجد کی ادائیگی ہے ، چاہے نمازی خطبہ شروع
[1] صحیح البخاری :881،صحیح مسلم :850
[2] صحیح البخاری : 929،صحیح مسلم:850