کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 35
2۔شرک سے اﷲ نے منع کیا ہے اور اسے حرام قرار دیا ہے
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَاعْبُدُوْا اللّٰہَ وَلَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾[1]
’’ اور صرف اﷲ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ۔‘‘
اور فرمایا : ﴿ قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَلَّا تُشْرِکُوْا بِہِ شَیْئًا﴾[2]
’’ آپ کہہ دیجئے کہ آؤ میں پڑھ کر سناؤں وہ چیزیں جو تمھارے رب نے تم پر حرام کردی ہیں ، وہ یہ ہیں کہ تم کسی چیز کو اﷲ کا شریک نہ بناؤ …‘‘
ان دونوں آیات سے معلوم ہوا کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو شرک سے منع کیا ہے اور اسے حرام قرار دیا ہے ۔ لہٰذا بندوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی جبینِ نیاز صرف اﷲ کے سامنے جھکائیں ، اسی کے سامنے ہاتھ پھلائیں اور اسی سے اپنی مرادیں مانگیں ۔۔۔ اوریوں اپنا دامن شرک سے پاک رکھیں ۔
3۔ شرک سب سے بڑا گناہ ہے
حضرت ابوبکرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ کیا میں تمہیں سب سے بڑے گناہ کے بارے میں نہ بتاؤں ؟
ہم نے کہا : کیوں نہیں اے اﷲ کے رسول !
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( اَلْإِشْرَاکُ بِاللّٰہِ وَعُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ [3]))
’’ اﷲ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا ۔ ‘‘
اور حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( اِجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوْبِقَاتِ)) ’’ سات ہلاک کرنے والی چیزوں سے بچو۔ ‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ وہ کونسی ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( اَلشِّرْکُ بِاللّٰہِ،وَالسِّحْرُ،وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ إِلَّا بِالْحَقِّ،وَأَکْلُ مَالِ الْیَتِیْمِ،وَأَکْلُ الرِّبَا،وَالتَّوَلِّیْ یَوْمَ الزَّحْفِ،وَقَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ)) [4]
[1] النساء 4:36
[2] الأنعام6 :151
[3] صحیح البخاری،الأدب باب عقوق الوالدین من الکبائر:5976،صحیح مسلم، الإیمان:87
[4] صحیح البخاری،الحدود،باب رمی المحصنات:6857،صحیح مسلم،الإیمان :89