کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 339
’’ سبحان اللہ ! اللہ تعالیٰ نے کتنے خزانے نازل فرمائے ہیں اور کتنے فتنے اتارے ہیں ! ان حجروں والیوں کو جگا دو یعنی آپ کی ازواج مطہرات کو تاکہ وہ نماز پڑھ لیں ۔ دنیا میں لباس پہننے والی کئی عورتیں قیامت کے دن برہنہ ہونگی ۔ ‘‘
8۔ نماز تہجد پڑھنے والا شخص حسبِ طاقت اس میں قرآن مجید کی قراء ت کرے اور غور وفکر کے ساتھ کرے ۔ اور اسے اختیار ہے چاہے تو اونچی آواز سے کرے اور چاہے تو پست آواز سے کرے ۔ تاہم اگر اونچی آواز سے قراء ت کرنا اسے چست رکھنے کا باعث ہو ، یا اس کے پاس کوئی ایسا شخص ہو جو اس کی قراء ت سن رہا ہو ، یا اس سے فائدہ اٹھا رہا ہو تو پھر قراء ت جہرا کرنا افضل ہے ۔ اور اگر اس کے قریب کوئی اور شخص بھی تہجد پڑھ رہا ہو، یا اس کی اونچی آواز سے کسی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو تو اس حالت میں قراء ت سرا (پست آواز کے ساتھ ) کرنا افضل ہے اور اگر یہ دونوں صورتیں نہ ہوں تو وہ جیسے چاہے قراء ت کرے ۔تاہم درمیانی آواز میں افضل ہے ۔
چنانچہ حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( نماز میں ) کھڑا ہوا ۔ آپ نے سورۃ البقرۃ کی قراء ت فرمائی ۔ آپ جب رحمت والی آیت سے گذرتے تو رک جاتے اور (رحمت کا ) سوال کرتے اور جب عذاب والی آیت سے گذرتے تو رک کر اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا اور وہ بھی اتنا ہی لمبا تھا جتنا قیام تھا ۔ آپ رکوع میں یہ دعا بار بار پڑھتے رہے : (سُبْحَانَ ذِیْ الْجَبَرُوْتِ ، وَالْمَلَکُوْتِ ، وَالْکِبْرِیَائِ ، وَالْعَظَمَۃِ) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام ہی کے بقدر سجدہ کیا اور اس میں بھی یہی دعا پڑھتے رہے ۔ پھر آپ دوسری رکعت کیلئے کھڑے ہوئے تو اس میں سورۃ آل عمران کی تلاوت فرمائی ۔ اس کے بعد ہر رکعت میں ایک ایک سورت پڑھتے رہے ۔ [1]
اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک رات نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ نے چار رکعات پڑھیں اور ان میں سورۃ البقر ۃ ، سورۃ آل عمران ، سورۃ النساء ، سورۃ المائدۃ اور سورۃ الأنعام کو پڑھا۔[2]
اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو ایک شخص نے بتایا کہ وہ ایک ہی رکعت میں پوری مفصل سورتوں کو پڑھتا ہے۔ تو انہوں نے کہا : تم اشعار کی طرح قرآن کو انتہائی تیزی کے ساتھ پڑھتے ہو ! میں ان ملتی جلتی سورتوں کو جانتا ہوں جن کو ملا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے ، پھر انھوں نے بیس سورتیں ذکر کیں۔ [3]
[1] سنن أبی داؤد : 873، سنن النسائی :1049۔ وصححہ الألبانی
[2] سنن أبی داؤد :774۔ وصححہ الألبانی
[3] صحیح البخاری :775، صحیح مسلم :822