کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 335
5۔ قیام اللیل کے آداب
1۔ سوتے وقت قیام اللیل کی نیت کرے اور نیند کے ذریعے اطاعت کیلئے طاقت کے حصول کا ارادہ کرے تاکہ اس کی نیند پر بھی اسے ثواب حاصل ہو ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( مَا مِنِ امْرِیئٍ تَکُوْنُ لَہُ صَلَاۃٌ بِلَیْلٍ فَغَلَبَہُ عَلَیْہَا نَوْمٌ إِلَّا کَتَبَ اللّٰہُ لَہُ أَجْرَ صَلَاتِہٖ ، وَکَانَ نَوْمُہُ صَدَقَۃً عَلَیْہِ )) [1]
’’ جو شخص رات کو نماز پڑھنے کا عادی ہو ، لیکن ( کسی رات ) اس پر نیند غالب آجائے تو اس کیلئے اس کی نماز کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے اور اس کی نیند اس کیلئے صدقہ ہوتی ہے ۔ ‘‘
اسی طرح حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( مَنْ أَتٰی فِرَاشَہُ وَہُوَ یَنْوِیْ أَنْ یَّقُوْمَ یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ فَغَلَبَتْہُ عَیْنَاہُ حَتّٰی أَصْبَحَ کُتِبَ لَہُ مَا نَوٰی ، وَکَانَ نَوْمُہُ صَدَقَۃً عَلَیْہِ مِنْ رَبِّہٖ عَزَّ وَجَلَّ[2]))
’’ جو شخص اپنے بستر پر اس نیت کے ساتھ آئے کہ وہ رات کو اٹھ کر نماز پڑھے گا، پھر اس پر نیند غالب آگئی یہاں تک کہ اس نے صبح کر لی تو اس کیلئے اس کی نیت کے مطابق اجر لکھ دیا جاتا ہے اور اس کی نیند اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کیلئے صدقہ ہوتی ہے ۔ ‘‘
2۔ بیدار ہوتے وقت نیند کے آثار ختم کرنے کی غرض سے اپنا ہاتھ منہ پرپھیرے ، پھر (بیدار ہونے کی ) دعا پڑھے اور اس کے بعد مسواک کرکے یہ دعا پڑھے :
(لَا إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ،لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ، وَسُبْحَانَ اللّٰہِ ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ) [3]
’’ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ وہ اکیلا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ۔ اسی کیلئے ساری بادشاہت ہے اور اسی کیلئے تمام تعریفیں ہیں ۔ وہ ہرچیز پر قادر ہے ، تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں اور اللہ پاک ہے ۔ اور اللہ سب سے بڑا ہے ۔ اوراللہ کی توفیق کے بغیر نہ کسی برائی سے بچنے کی طاقت ہے اور نہ کچھ کرنے کی۔ اے میرے اللہ ! مجھے معاف کردے ۔ ‘‘
[1] سنن النسائی :1784،سنن أبی داؤد :1314،المؤطأ :117/1۔ وصححہ الألبانی
[2] سنن النسائی :687۔ وصححہ الألبانی
[3] صحیح البخاری:1154