کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 331
(( أَفْضَلُ الصِّیَامِ بَعْدَ رَمَضَانَ : شَہْرُ اللّٰہِ الْمُحَرَّمُ ، وَأَفْضَلُ الصَّلَاۃِ بَعْدَ الْفَرِیْضَۃِ : صَلَاۃُ اللَّیْلِ)) [1]
’’ رمضان کے بعد سب سے افضل روزے اللہ کے مہینے محرم کے ہیں ، اور فرض نماز کے بعد سب سے افضل رات کی نماز ہے ۔ ‘‘
9۔ مومن کا شرف قیام اللیل میں ہے
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت جبریل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے:
( یَا مُحَمَّدُ!عِشْ مَا شِئْتَ فَإِنَّکَ مَیِّتٌ،وَأَحْبِبْ مَنْ شِئْتَ فَإِنَّکَ مُفَارِقُہُ، وَاعْمَلْ مَا شِئْتَ فَإِنَّکَ مَجْزِیٌّ بِہٖ) ثُمَّ قَالَ : یَا مُحَمَّدُ ! شَرَفُ الْمُؤْمِنِ قِیَامُ اللَّیْلِ، وَعِزُّہُ اسْتِغْنَاؤُہُ عَنِ النَّاسِ )
’’ اے محمد ! آپ جتنا عرصہ چاہیں زندہ رہیں ، آخر کار آپ پر موت ہی آنی ہے۔ اور جس سے چاہیں محبت کر لیں ، آخر کار آپ اس سے جدا ہونے والے ہیں ۔ اور آپ جو چاہیں عمل کریں ، آپ کو اس کا بدلہ ضرور دیا جائے گا ۔‘‘ پھر انہوں نے کہا : ’’ اے محمد ! مومن کا شرف قیام اللیل میں ہے ۔ اور اس کی عزت لوگوں سے بے نیاز ہونے میں ہے ۔ ‘‘[2]
10۔ قیام اللیل کے عظیم ثواب کی بناء پر قیام کرنے والا قابلِ رشک ہے ، کیونکہ قیام دنیا اورا س کے اندر جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے ۔
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لَا حَسَدَ إِلَّا فِیْ اثْنَتَیْنِ : رَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ الْقُرْآنَ فَہُوَ یَقُوْمُ بِہٖ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ،وَرَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ مَالًا فَہُوَ یُنْفِقُہُ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائَ النَّہَارِ [3]))
’’ صرف دو آدمی ہی قابلِ رشک ہیں۔ ایک وہ جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن دیا (اسے حفظ کرنے کی توفیق دی) اور وہ اس کے ساتھ دن اور رات کے اوقات میں قیام کرتا ہے ۔ دوسرا وہ جسے اللہ تعالیٰ نے مال عطا کیا اور وہ اسے دن اور رات کے اوقات میں خرچ کرتا ہے۔ ‘‘
[1] صحیح مسلم :1163
[2] الحاکم:325/4۔ وصححہ ووافقہ الذہبی،وحسن إسنادہ المنذری فی الترغیب والترہیب :640/1 وحسنہ الألبانی فی الصحیحۃ :831
[3] صحیح مسلم : 815