کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 320
’’ تم میں سے کوئی شخص جب جمعہ کے روز اس وقت ( مسجد میں) آئے کہ امام خطبہ دے رہا ہو ، تو وہ دو رکعات ادا کرے اور ان میں تخفیف کرے ۔ ‘‘ جہاں تک جمعہ کے بعد نفل نماز کا تعلق ہے تو اس کے بعدچار رکعات کاپڑھنا سنت ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمُ الْجُمُعَۃَ فَلْیُصَلِّ بَعْدَہَا أَرْبَعًا)) ’’ تم میں سے کوئی شخص جب نمازِ جمعہ پڑھ لے تو اس کے بعد چار رکعات پڑھے ۔ ‘‘ ایک اور روایت میں اس کے الفاظ یہ ہیں : (( مَنْ کَانَ مِنْکُمْ مُصَلِّیًا بَعْدَ الْجُمُعَۃِ فَلْیُصَلِّ أَرْبَعًا )) ’’ تم میں سے کوئی شخص جب جمعہ کے بعد نماز پڑھنے والا ہو تو وہ چار رکعات پڑھے ۔ ‘‘ اس حدیث کے ایک راوی ( سہیل ) کا کہنا ہے کہ اگر تمہیں جلدی ہو تو دو رکعات مسجد میں اور دو رکعات گھر جا کر ادا کر لیا کرو ۔[1] اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ جب نمازِ جمعہ ادا کرکے گھر کو لوٹتے تو دو رکعات پڑھتے، اس کے بعد فرماتے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کرتے تھے۔[2] فرض نماز کی اقامت کے بعد سنتوں کو چھوڑ دینا چاہئے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِذَا أُقِیْمَتِ الصَّلَاۃُ فَلَا صَلَاۃَ إِلَّا الْمَکْتُوْبَۃ [3])) ’’ جب نماز کی اقامت ہو جائے تو سوائے فرض نماز کے اور کوئی نماز نہیں ہوتی ۔ ‘‘ اور حضرت عبد اللہ بن مالک بن بحینہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اقامت کے بعد دو رکعات نماز پڑھ رہا تھا ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ ( فجر ) سے فارغ ہوئے تو لوگوں میں گھل مل گئے ۔ اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو دیکھا تو فرمایا : (( آلصُّبْحَ أَرْبَعًا ؟ آلصُّبْحَ أَرْبَعًا ؟ )) ’’ کیا تم صبح کی چار رکعات پڑھتے ہو؟ کیا تم صبح کی چار رکعات پڑھتے ہو؟‘‘[4]
[1] صحیح مسلم :881 [2] صحیح مسلم : 882 [3] صحیح مسلم :710 [4] صحیح البخاری :663،صحیح مسلم :711