کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 319
جمعہ سے پہلے اور اس کے بعد ۔۔۔۔۔۔
جمعہ سے پہلے مسلمان مطلق نفل نماز پڑھ سکتا ہے اور اس کی کوئی مقدار متعین نہیں کی گئی ۔ بلکہ امام کے منبر پر آنے تک اسے نفل نماز اور ذکر وغیرہ میں مشغول رہنا چاہئے ۔ جیسا کہ حضرت سلما ن الفارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( لاَ یَغْتَسِلُ رَجُلٌ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ،وَیَتَطَہَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُہْرٍ،وَیَدَّہِنُ مِنْ دُہْنِہٖ،أَوْ یَمَسُّ مِنْ طِیْبِ بَیْتِہٖ،ثُمَّ یَخْرُجُ فَلَا یُفَرِّقُ بَیْنَ اثْنَیْنِ، ثُمَّ یُصَلِّیْ مَا کُتِبَ لَہُ،ثُمَّ یُنْصِتُ إِذَا تَکَلَّمَ الْإِمَامُ،إِلَّا غُفِرَ لَہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْجُمعَۃِ الْأُخْرٰی )) [1]
’’ جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے ، حسب استطاعت پوری طہارت کرے اور تیل لگائے یا اپنے گھر والوں کی خوشبو لگائے ، پھر(مسجد میں پہنچ کر ) دو آدمیوں کو جدا جدا نہ کرے ( جہاں جگہ مل جائے وہیں بیٹھ جائے ) پھر وہ نماز ادا کرے جتنی اس کے ( مقدر میں ) لکھی گئی ہے ۔ پھر جب امام خطبہ دے تو وہ خاموشی سے سنے تو دوسرے جمعہ تک اس کے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں ۔‘‘
اورحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( مَنِ اغْتَسَلَ ثُمَّ أَتیَ الْجُمُعَۃَ ،فَصَلّٰی مَا قُدِّرَ لَہُ،ثُمَّ أَنْصَتَ حَتّٰی یَفْرُغَ مِنْ خُطْبَتِہٖ ثُمَّ یُصَلِّیْ مَعَہُ ، غُفِرَ لَہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الْأُخْرٰی وَفَضْلُ ثَلَاثَۃِ أَیَّامٍ )) [2]
’’ جو شخص غسل کرے ، پھر نمازِ جمعہ کیلئے آئے اور ( مسجد میں پہنچ کر ) نماز ادا کرے جتنی اس کیلئے مقدر کی گئی ہے ۔ پھر وہ خطیب کا خطبہ ختم ہونے تک خاموشی سے خطبہ سنتا رہے ، پھر اس کے ساتھ نمازِ جمعہ ادا کرے تو دوسرے جمعہ تک اس کے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں اور مزید تین دن کے بھی ۔ ‘‘
اگر نمازی مسجد میں تاخیر سے پہنچے اور وہ اس وقت مسجد میں داخل ہو جب امام منبر پر جا چکا ہو تو اسے اس حالت میں صرف ہلکی سی دو رکعات ہی تحیۃ المسجد کے طور پر پڑھنی چاہیئں ۔ جیسا کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ٔجمعہ ارشاد فرما رہے تھے کہ اسی دوران ایک شخص آیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا : اے فلان ! کیا تم نے نماز پڑھ لی ہے ؟ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو حکم دیا کہ کھڑے ہو جاؤ اور دو رکعات پڑھو ۔ ایک روایت میں فرمایا :
(( إِذَا جَائَ أَحَدُکُمْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالْإِمَامُ یَخْطُبُ فَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ ،وَلْیَتَجَوَّزْ فِیْہِمَا )) [3]
[1] صحیح البخاری :883
[2] صحیح مسلم :857
[3] صحیح البخاری:931، مسلم :875