کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 315
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَنْ صَلّٰی فِیْ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً بُنِیَ لَہُ بَیْتٌ فِیْ الْجَنَّۃِ:أَرْبَعًا قَبْلَ الظُّہْرِ، وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَہَا،وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ،وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعِشَائِ،وَرَکْعَتَیْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ [1])) ’’ جو شخص دن اور رات میں بارہ رکعات پڑھتا ہے اس کیلئے جنت میں ایک گھر بنا دیا جاتا ہے : ظہر سے پہلے چار اور اس کے بعد دو ، مغرب کے بعد دو ، عشاء کے بعد دو اور فجر سے پہلے دو رکعا ت ۔ ‘‘ یاد رہے کہ ایک روایت میں ظہر کے بعد بھی چار رکعات پڑھنے کی فضیلت ذکر کی گئی ہے جیسا کہ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَنْ حَافَظَ عَلیٰ أَرْبَعِ رَکْعَاتٍ قَبْلَ الظُّہْرِ،وَأَرْبَعٍ بَعْدَہَا حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ)) ’’جوآدمی ظہر سے پہلے چار رکعات اور اس کے بعد بھی چار رکعات پر ہمیشگی کرتا ہے اسے اللہ تعالی جہنم کی آگ پر حرام کردیتا ہے۔‘‘ [2] فرض نمازوں کی غیر مؤکدہ سنتیں 1۔عصر سے پہلے چار رکعات حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( رَحِمَ اللّٰہُ امْرَئً ا صَلّٰی قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا [3])) ’’ اللہ تعالی اس شخص پر رحم فرمائے جس نے عصر سے پہلے چار رکعات ادا کیں۔‘‘ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ عصر سے پہلے چار رکعات پڑھنا سنت ہے لیکن یہ سنن مؤکدہ میں سے نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر ہمیشگی نہیں کی ۔ 2۔ مغرب سے پہلے دو رکعات حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں غروب شمس کے بعد اور مغرب
[1] سنن الترمذی :415۔ وصححہ الألبانی [2] أحمد فی المسند:326/6،سنن أبی داؤد :1269،سنن الترمذی:427وقال:حدیث حسن ،والنسائی:1814، وابن ماجہ :1160،وصححہ الألبانی [3] سنن أبی داؤد :1271،الترمذی :430وقال :حدیث حسن، وصححہ الألبانی