کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 314
ان تمام احادیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ ماہِ رمضان المبارک کی نماز ِتراویح کے علاوہ بھی نفل نماز باجماعت پڑھی جا سکتی ہے لیکن اسے ہمیشہ کیلئے عادت بنانا درست نہیں ہے ، کبھی کبھی ایسے کیا جا سکتا ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثر وبیشتر نفل نماز اکیلے ہی ہوتی تھی ۔
نماز نفل کی بعض اقسام
حضرات ! نماز نفل کے بعض فضائل ومسائل کے بعد اب آئیے اس کی بعض اقسام کا تذکرہ قدرے تفصیل کے ساتھ سن لیجئے ۔
1۔ فرائض کے ساتھ مؤکدہ سنتیں
نماز نفل کی سب سے پہلی قسم فرائض سے پہلے اور اس کے بعد مؤکدہ سنتوں کی ہے اور وہ بارہ رکعات ہیں جیسا کہ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( مَنْ صَلّٰی اثْنَتَیْ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً فِیْ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ بُنِیَ لَہُ بَیْتٌ فِیْ الْجَنَّۃِ ))
’’ جو شخص دن اور رات میں بارہ رکعات پڑھتا ہے اس کیلئے جنت میں ایک گھر بنا دیا جاتا ہے ۔ ‘‘
اور دوسری روایت میں اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں :
(( مَا مِنْ عَبْدٍ مُّسْلِمٍ یُصَلِّیْ لِلّٰہِ کُلَّ یَوْمٍ ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً تَطَوُّعًا غَیْرَ فَرِیْضَۃٍ إِلَّا بَنَی اللّٰہُ لَہُ بَیْتًا فِیْ الْجَنَّۃِ أَوْ بُنِیَ لَہُ بَیْتٌ فِیْ الْجَنَّۃِ ))
’’ جو مسلمان بندہ ہر دن اللہ تعالی کی رضا کیلئے بارہ رکعات نفل (جو کہ فرض نہیں ) ادا کرتا ہے اللہ تعالی اس کیلئے جنت میں ایک گھر بنا دیتا ہے ۔ یا اس کیلئے جنت میں ایک گھر بنا دیا جاتا ہے ۔ ‘‘
یہ حدیث بیان کرکے حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا :
( مَاتَرَکْتُہُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُہُنَّ مِن رَّسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم )
’’ میں نے جب سے ان بارہ رکعات کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہے تب سے انہیں کبھی نہیں چھوڑا ۔ ‘‘[1]
ان بارہ رکعات کی تفصیل سنن الترمذی میں موجود ہے۔ چنانچہ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول
[1] صحیح مسلم :728