کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 310
لیکن جب طاقت موجود ہو توکھڑے ہوکر نماز پڑھناافضل ہے۔جیسا کہ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( صَلَاۃُ الرَّجُلِ قَاعِدًا نِصْفُ الصَّلَاۃِ [1]))
’’ کسی شخص کا بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز ہے۔ ‘‘
یعنی بیٹھ کر نماز پڑھنے سے اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کی نسبت آدھا اجر ملتا ہے۔اس لئے مکمل اجر کے حصول کیلئے نماز نفل کھڑے ہو کر ہی پڑھنی چاہئے ۔
اسی طرح حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنْ صَلّٰی قَائِمًا فَہُوَ أَفْضَلُ،وَمَنْ صَلّٰی قَاعِدًا فَلَہُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ، وَمَنْ صَلّٰی نَائِمًا فَلَہُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ)) [2]
’’ اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو یہ افضل ہے۔ اور جو شخص بیٹھ کر نماز پڑھتاہے اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے کا آدھا اجر ملتا ہے ۔ اور جو آدمی لیٹ کر نماز پڑھتا ہے اسے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کا آدھا ثواب ملتا ہے ۔ ‘‘
2۔حالت ِ سفر میں سواری پر نفل نماز پڑھنا جائز ہے چاہے سفر لمبا ہو یا مختصر
سواری پر نفل نماز پڑھنا درست ہے چاہے وہ کار ہو یا جہاز ہو ، کشتی ہو یا کوئی اور سواری ہو۔ لیکن فرض نماز کیلئے سواری سے اترنا لازم ہے الا یہ کہ اس سے اترنا نا ممکن ہو ۔ جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سفر کے دوران سواری کا رخ جس طرف بھی ہوتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر ہی نماز پڑھ لیتے تھے ۔ آپ رات کی نماز میں اپنے سر سے اشارہ کرتے ۔ ہاں البتہ فرض نمازیں سواری پر نہیں پڑھتے تھے ۔ اسی طرح نماز وتر بھی سواری پر ہی پڑھ لیتے تھے ۔ [3]
اسی طرح کی ایک حدیث حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے جو بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ سفر کی حالت میں آپ کی سواری کا رخ چاہے کسی طرف بھی ہوتا آپ رات کی نفل نماز
[1] صحیح مسلم :735
[2] صحیح البخاری :1115
[3] صحیح البخاری :999،1000،1095،1089،1105، صحیح مسلم :700