کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 307
اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو سب سے بہتر عمل قرار دیا ہے ۔ لہٰذا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ کو سامنے رکھتے ہوئے نماز کا خصوصی اہتمام کرنا چاہئے ۔
5۔نماز نفل گھر میں برکت لاتی ہے
نمازِ نفل کی ادائیگی کی بہترین جگہ اپنا گھر ہے ۔ اس لئے اسے اپنے گھر میں ادا کرنا چاہئے ، کیونکہ اس سے گھر میں برکت آتی ہے ۔
جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( إِذَا قَضیٰ أَحَدُکُمْ الصَّلَاۃَ فِیْ مَسْجِدِہٖ فَلْیَجْعَلْ لِبَیْتِہٖ نَصِیْبًا مِنْ صَلَاتِہٖ ، فَإِنَّ اللّٰہَ جَاعِلٌ فِیْ بَیْتِہٖ مِنْ صَلَاتِہٖ خَیْرًا [1]))
’’ تم میں سے کوئی شخص جب مسجد میں نماز پڑھے تو وہ اپنی نماز میں سے کچھ حصہ اپنے گھر کیلئے بھی رکھے ، کیونکہ گھر میں کچھ نماز ادا کرنے سے اللہ تعالی گھر میں خیر وبھلائی لاتا ہے۔ ‘‘
جبکہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( فَصَلُّوْا أَیُّہَا النَّاسُ فِیْ بُیُوْتِکُمْ ،فَإِنَّ أَفْضَلَ الصَّلَاۃِ صَلَاۃُ الْمَرْئِ فِیْ بَیْتِہٖ إِلَّا الْمَکْتُوْبَۃ))
’’ اے لوگو ! تم اپنے گھروں میں بھی نماز پڑھا کرو ، کیونکہ آدمی کی سب سے افضل نماز وہ ہے جسے وہ اپنے گھر میں ادا کرے ، سوائے فرض نماز کے ۔‘‘
صحیح مسلم میں اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں :
(( فَعَلَیْکُمْ بِالصَّلاَۃِ فِیْ بُیُوْتِکُمْ،فَإِنَّ خَیْرَ صَلَاۃِ الْمَرْئِ فِیْ بَیْتِہٖ إِلَّا الصَّلَاۃُ الْمَکْتُوْبَۃُ[2]))
’’ تم اپنے گھروں میں بھی نماز ضرورپڑھا کرو ، کیونکہ آدمی کی بہترین نماز وہ ہے جو وہ اپنے گھر میں پڑھے ، سوائے فرض نماز کے ۔ ‘‘
اسی طرح حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( اِجْعَلُوْا فِیْ بُیُوْتِکُمْ مِنْ صَلَاتِکُمْ،وَلَا تَتَّخِذُوْہَا قُبُوْرًا[3]))
[1] صحیح مسلم :778
[2] صحیح البخاری:731،صحیح مسلم :781
[3] صحیح البخاری:432،صحیح مسلم : 777