کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 255
ساتھ پڑھتے رہیں تاکہ ہمیں بھی وہ فوائد نصیب ہوں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پڑھنے والوں کیلئے ذکر فرمائے ہیں ۔
مجلس ِ ذکر کے فضائل
یہ اذکارِ صبح وشام تو انسان انفرادی طور پر پڑھتا ہے اور ایک صورت اجتماعی ذکر کی بھی ہے۔ اس سے مراد وہ مجلس ہے جس میں مثلا قرآن مجید کی تلاوت کی جائے ، یا درس قرآن یا درس حدیث دیا جائے ، یا قرآن مجید کی تعلیم دی جائے یا دیگر علومِ شریعت پڑھائے جائیں ، یا عموما اللہ کے دین کے بارے میں گفتگو کی جائے ۔ اور ایسی مجلس یقینا بابرکت ہوتی ہے ، اس میں فرشتے شریک ہوتے ہیں اور اس کے شرکاء کو اللہ تعالیٰ کی رحمت اپنی آغوش میں لے لیتی ہے ۔
ارشاد نبوی ہے : (( لَا یَقْعُدُ قَوْمٌ یَذْکُرُوْنَ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا حَفَّتْہُمُ الْمَلاَئِکَۃُ وَغَشِیَتْہُمُ الرَّحْمَۃُ وَنَزَلَتْ عَلَیْہِمُ السَّکِیْنَۃُ وَذَکَرَہُمُ اللّٰہُ فِیْمَنْ عِنْدَہُ[1]))
’’ جو لوگ اللہ تعالیٰ کو یاد کرنے کیلئے بیٹھتے ہیں ، انھیں فرشتے گھیر لیتے ہیں ، رحمتِ باری تعالیٰ انھیں اپنی آغوش میں لے لیتی ہے ، ان پر سکونِ قلب نازل ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ فرشتوں کے سامنے ان کا تذکرہ کرتا ہے۔‘‘
اور حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ مسجد میں بیٹھے ہوئے چند لوگوں کے پاس آئے، کہنے لگے : تم یہاں کیوں بیٹھے ہو ؟ انھوں نے کہا :
( جَلَسْنَا نَذْکُرُ اللّٰہَ ) ’’ ہم یہاں بیٹھے اللہ تعالیٰ کا ذکر کر رہے ہیں ۔‘‘
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا : اللہ کی قسم تم صرف اسی لئے بیٹھے ہو ؟
انھوں نے کہا : اللہ کی قسم ، ہم صرف اسی لئے بیٹھے ہیں ۔
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا :خبردار ! میں نے تم سے حلف اس لئے نہیں لیا کہ میں تمہیں جھوٹا سمجھتا ہوں ، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی طرح کچھ لوگوں کو مسجد میں بیٹھا ہوا دیکھا تو آپ نے پوچھا : تم کیوں بیٹھے ہو؟ انھوں نے کہا : ہم یہاں بیٹھے اللہ تعالیٰ کو یاد کر رہے ہیں اور اس نے ہمیں اسلام کی طرف جس طرح ہدایت دی ہے اس پر ہم اس کا شکر ادا کر رہے ہیں ۔
[1] صحیح مسلم :2700