کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 253
جبکہ ایک روایت میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( مَنْ قَالَ إِذَا أَصْبَحَ : رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا،وَبِالْإِسْلاَمِ دِیْنًا،وَبِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا،فَأَنَا الزَّعِیْمُ،لَآخُذَنَّ بِیَدِہٖ حَتّٰی أُدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ) [1]
’’ جو شخص صبح کے وقت یہ دعا پڑھے تومیں اس کا ضامن ہوں کہ اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے جنت میں لے جاؤں ۔‘‘
7۔(( لَا إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ ، وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ )) (صبح کے وقت سو مرتبہ )
اور اسے پڑھنے کے فضائل بہت ہیں۔
ارشاد نبوی ہے : ’’ اسے سو مرتبہ پڑھنا دس گردنوں کو آزاد کرنے کے برابر ہے ، اس کیلئے سو نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور اس کے سو گناہ معاف کردئے جاتے ہیں ۔ اور یہ دعا شام ہونے تک اس کیلئے شیطان کے سامنے قلعہ بنی رہتی ہے ۔‘‘ [2]
8۔ (( سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ عَدَدَ خَلْقِہِ ، وَرِضَا نَفْسِہِ ، وَزِنَۃَ عَرْشِہِ ، وَمِدَادَ کَلِمَاتِہِ)) (صبح تین مرتبہ )
’’ اللہ پاک ہے اور اپنی تعریف کے ساتھ ہے ، اپنی مخلوق کی تعداد کے برابر ، اپنے نفس کی رضا کے برابر ، اپنے عرش کے وزن کے برابر اور اپنے کلمات کی سیاہی کے برابر۔ ‘‘
فضیلت : حضرت جویریۃ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ صبح کی نماز کے بعد اپنی جائے نماز پر بیٹھی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کے پاس سے گذر ہوا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کے وقت واپس آئے تو وہ بدستور اپنے مصلی پر بیٹھی ہوئی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ابھی تک تم اسی حال میں بیٹھی ہوئی ہو؟ انھوں نے کہا : جی ہاں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں نے تمھارے پاس سے گذرنے کے بعد چار کلمات تین مرتبہ کہے تھے اگر ان کااور جو ذکر تو نے اتنی دیر کیا اس کا وزن کیا جائے تو میرے چار کلمات کا وزن زیادہ ہو گا اور وہ ہیں :
(( سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ عَدَدَ خَلْقِہِ ، وَرِضَا نَفْسِہِ ، وَزِنَۃَ عَرْشِہِ ، وَمِدَادَ کَلِمَاتِہِ)) [3]
9۔ (( أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ)) ( صبح وشام تین تین مرتبہ )
’’ میں ہر مخلوق کے شر سے اللہ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں ۔‘‘
[1] الطبرانی ۔ صحیح الترغیب والترھیب:657
[2] صحیح البخاری :3293، صحیح مسلم:2691
[3] صحیح مسلم،أبوداؤد،ابن حبان وغیرہ