کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 251
فضیلت : ارشاد نبوی ہے کہ : ’’ جو شخص اسے صبح کے وقت پڑھ لے اسے شام تک جنوں سے پناہ دے دی جاتی ہے ۔ اور جو اسے شام کے وقت پڑھ لے اسے صبح ہونے تک جنوں سے پناہ دے دی جاتی ہے۔ ‘‘[1]
2۔ معوذات یعنی ’’ قرآن کی آخری تین سورتیں ‘‘ (صبح وشام تین تین مرتبہ )
فضیلت : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو ارشاد فرمایا :
(( قُلْ : قُلْ ہُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ ، وَالْمُعَوِّذَتَیْنِ حِیْنَ تُمْسِی وَحِیْنَ تُصْبِحُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ تَکْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ [2]))
’’ تُو قل ہو اللّٰه أحد اور معوذتین (الفلق اور الناس ) کو صبح وشام تین تین مرتبہ پڑھا کر۔یہ تجھے ہر چیز سے کافی ہو جائیں گی ‘‘
3۔ سید الاستغفار : (صبح وشام ایک ایک مرتبہ )
(( اَللّٰہُمَّ أَنْتَ رَبِّیْ لَا إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ،خَلَقْتَنِیْ،وَأَنَا عَبْدُکَ،وَأَنَا عَلٰی عَہْدِکَ،وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ،أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ،أَبُوْئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَأَبُوْئُ بِذَنْبِیْ،فَاغْفِرْ لِیْ فَإِنَّہُ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا اَنْتَ [3]))
’’ اے اللہ ! تو میرا پروردگار ہے ، تیرے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔ تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں۔ اور میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں ۔ میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے میں تیری پناہ میں آتا ہوں ۔ میں اپنے اوپر تیری نعمتوں کا اعتراف اور اپنے گناہ گار ہونے کا اعتراف کرتا ہوں ۔ لہٰذا تو مجھے معاف کردے کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف کرنے والا نہیں ۔ ‘‘
فضیلت : ارشاد نبوی ہے : ’’ جو شخص اسے شام کے وقت یقین کے ساتھ پڑھ لے اور اسی رات میں اس کی موت آ جائے تو وہ سیدھا جنت میں جائے گا۔اسی طرح جو اسے صبح کے وقت یقین کے ساتھ پڑھ لے اور اسی دن اس کی موت آجائے تو وہ بھی سیدھا جنت میں جائے گا۔‘‘
4۔ (سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ ) (صبح وشام سو مرتبہ )
فضیلت : ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : (( مَنْ قَالَ حِیْنَ یُصْبِحُ وَحِیْنَ یُمْسِی : سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ
[1] سنن النسائی …صحیح الترغیب والترھیب للألبانی:662
[2] سنن أبی داؤد:5082،سنن الترمذی:3575…صحیح الترغیب والترھیب :649
[3] صحیح البخاری :6306،6323