کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 25
کی کوئی شرکت ہے ؟ یا ہم نے انھیں کوئی کتاب دی ہے جس میں ان کے شرک کیلئے کوئی دلیل موجود ہے ؟ بلکہ (حقیقت یہ ہے کہ ) یہ ظالم لوگ ایک دوسرے سے صرف دھوکہ اور فریب کی باتیں کرتے ہیں ۔ ‘‘
ایک اورمقام پر تو اللہ تعالیٰ نے معبودان باطلہ کی بے بسی کو اس انداز سے بیان فرمایا ہے کہ یہ ایک مکھی تک پیدا نہیں کر سکتے ۔ لہٰذا جو اس قدر عاجز ہیں کہ ایک چھوٹا سا حشرہ بھی پیدا نہیں کر سکتے تو وہ معبود کیسے ہو سکتے ہیں؟ اور حاجت روا اور مشکل کشا کیسے ہو سکتے ہیں ؟ اور ان کے پاس نفع ونقصان کا اختیار کیسے ہو سکتا ہے ؟
ارشاد باری ہے : ﴿ یَا أَیُّہَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوا لَہُ إِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللّٰہِ لَن یَّخْلُقُوا ذُبَابًا وَّلَوِاجْتَمَعُوا لَہُ وَإِن یَّسْلُبْہُمُ الذُّبَابُ شَیْْئًا لَّا یَسْتَنقِذُوہُ مِنْہُ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوبُ﴾[1]
’’ لوگو ! ایک مثال بیان کی جارہی ہے ذرا کان لگا کر سن لو ، اﷲ کے سوا جن کو تم پکارتے ہو وہ ایک مکھی بھی تو پیدا نہیں کرسکتے چاہے اس کے لئے سبھی اکٹھے ہوجائیں ۔ بلکہ اگر مکھی ان سے کوئی چیز چھین لے تو یہ اسے اس سے واپس بھی نہیں لے سکتے۔ بڑا کمزور ہے طلب کرنے والا اور وہ جس سے طلب کیا جارہا ہے۔ ‘‘
ان تمام آیات کریمہ سے ثابت ہوا کہ جو اللہ تعالیٰ خالق ومالک اور رازقِ کائنات ہے وہی اکیلا معبود برحق ہے اور اس کی عبادت میں اس کا کوئی شریک نہیں ۔
غوث اعظم اللہ تعالیٰ ہی ہے
’’غوث اعظم ‘‘ یعنی سب سے بڑا مدد گار اور مشکلات کو ٹالنے والا اکیلا اللہ تعالیٰ ہی ہے ، اسکے سوا کوئی نہیں۔
فرمان الٰہی ہے : ﴿قُلْ مَن یُّنَجِّیْکُم مِّن ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُونَہُ تَضَرُّعًا وَّخُفْیَۃً لَّئِنْ أَنجَانَا مِنْ ہَـذِہِ لَنَکُونَنَّ مِنَ الشَّاکِرِیْنَ. قُلِ اللّٰہُ یُنَجِّیْکُم مِّنْہَا وَمِن کُلِّ کَرْبٍ ثُمَّ أَنتُمْ تُشْرِکُونَ﴾[2]
’’ کہہ دیجئے کہ بحر وبر کی تاریکیوں میں تمھیں کون نجات دیتا ہے ؟ اس کو تم عاجزی سے اور چپکے چپکے پکارتے ہو کہ اگر اس نے ہمیں ان سے نجات دے دی تو ہم ضرور شکر کرنے والوں میں سے ہوں گے ، کہہ دیجئے کہ اللہ ہی تمھیں اس مصیبت سے اور ہر شدت سے نجات دیتا ہے ، پھر بھی تم اس کا شریک بناتے ہو ۔ ‘‘
اسی طرح اس کا ارشاد ہے : ﴿ أَمَّن یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاہُ وَیَکْشِفُ السُّوئَ وَیَجْعَلُکُمْ خُلَفَائَ الْأَرْضِ أَإِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ قَلِیْلًا مَّا تَذَکَّرُونَ ﴾[3]
[1] الحج22 :73
[2] الأنعام6 : 64-63
[3] النمل27:62