کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 249
8۔یہ تسبیحات عرش کے ارد گرد اپنے پڑھنے والے کا ذکر کرتی ہیں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ مِمَّا تَذْکُرُونَ مِنْ جَلَالِ اللّٰہِ : اَلتَّسْبِیْحُ وَالتَّکْبِیْرُ وَالتَّہْلِیْلُ وَالتَّحْمِیْدُ ، یَنْعَطِفْنَ حَوْلَ الْعَرْشِ لَہُنَّ دَوِیٌّ کَدَوِیِّ النَّحْلِ،تَذْکُرُ بِصَاحِبِہَا،أَمَا یُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ یَّکُوْنَ لَہُ ، أَوْ لَا یَزَالُ لَہُ مَنْ یَّذْکُرُ بِہٖ[1])) ’’ وہ کلمات جن کے ذریعہ تم اللہ تعالیٰ کی بزرگی ذکر کرتے ہو ، وہ یہ تسبیحات بھی ہیں : سُبْحَانَ اللّٰہِ ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ ، وَلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ۔ یہ عرش باری تعالیٰ کے ارد گرد گھومتی ہیں اور ان سے شہد کی مکھیوں کی آواز کی طرح ایک آواز آتی ہے جس میں وہ اپنے پڑھنے والے کاتذکرہ کرتی ہیں ۔ تو کیا تم میں سے کوئی شخص اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ کوئی اس کاتذکرہ کرنے والا بنے ؟ ‘‘ 9۔ تسبیحات میں سے ہر ایک صدقہ ہے جیسا کہ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم میں سے کچھ لوگوں نے آپ سے کہا : اے اللہ کے رسول ! (( ذَہَبَ أَہْلُ الدُّثُورِ بِالْأجُورِ،یُصَلُّونَ کَمَا نُصَلِّی،وَیَصُومُونَ کَمَا نَصُومُ، وَیَتَصَدَّقُونَ بِفُضُولِ أَمْوَالِہِمْ )) یعنی ’’ مال والے لوگ اجر وثواب لے گئے ، وہ ہماری طرح نمازیں بھی پڑھتے ہیں ، روزے بھی رکھتے ہیں ، اور اپنے بچے ہوئے مالوں کا صدقہ بھی کرتے ہیں ‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( أَوَ لَیْسَ قَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لَکُمْ مَا تَصَدَّقُونَ ؟ إِنَّ بِکُلِّ تَسْبِیْحَۃٍ صَدَقَۃً، وَکُلِّ تَکْبِیْرَۃٍ صَدَقَۃً ، وَکُلِّ تَحْمِیْدَۃٍ صَدَقَۃً ، وَکُلِّ تَہْلِیْلَۃٍ صَدَقَۃً ، وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَۃٌ، وَنَہْیٌ عَنْ مُنْکَرٍ صَدَقَۃٌ ۔۔۔۔[2])) ’’ کیا اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے بھی صدقہ کرنے کا ذریعہ نہیں بنا دیا ؟ بے شک ہر (سبحان اللّٰه ) صدقہ ہے ۔ ہر (اللّٰه اکبر ) صدقہ ہے اور ہر (الحمد للّٰه ) صدقہ ہے ۔ اور ہر ( لا إلہ إلا اللّٰه ) صدقہ ہے ۔نیکی کا ہرحکم صدقہ ہے اور ہر برائی سے روکنا صدقہ ہے ۔۔۔‘‘ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
[1] سنن ابن ماجہ:3809۔ وصححہ الألبانی [2] صحیح مسلم: 1006