کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 243
مال ( سونا چاندی) دے کر ایک غلام خرید کیا ، پھر اس سے کہا کہ یہ ہے میرا گھر اور یہ ہے میرا کام، تم محنت کرو اور جتنی آمدنی ہو مجھے ادا کرتے رہو ۔ تو وہ غلام محنت مزدوری تو کرتا ہو لیکن ادائیگی اپنے آقا کو چھوڑ کر کسی اورکو کرتا ہو ۔ تو تم میں سے کون ہے جو اس طرح کے غلام کو پسند کرتا ہو ؟ دوسری بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمھیں نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔ لہٰذا تم جب نماز پڑھو تو دورانِ نماز اللہ کے سوا کسی اور کی طرف متوجہ نہ ہوا کرو ، کیونکہ اللہ تعالیٰ اس وقت تک اپنے بندے کی طرف متوجہ رہتا ہے جب تک وہ نماز میں کسی اور چیز کی طرف متوجہ نہیں ہوتا۔ تیسری بات یہ ہے کہ میں تمھیں روزے رکھنے کا حکم دیتا ہوں اور روزہ دار کی مثال اس شخص کی سی ہے کہ جو ایک جماعت میں ہو اور اس کے پاس کستوری کی خوشبوہو ۔ تو جماعت کے تمام لوگوں کو اس کی خوشبو پسند ہوتی ہے۔اسی طرح روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے بھی اچھی ہوتی ہے۔ چوتھی بات یہ ہے کہ میں تمھیں صدقہ کرنے کا حکم دیتا ہوں اور صدقہ کرنے والے کی مثال اس شخص کی سی ہے کہ جسے دشمنوں نے قیدی بنا لیا ہو اور اسے قتل کرنے کیلئے بالکل تیار ہو چکے ہوں ۔ تو وہ ان سے کہے کہ میں تمھیں تھوڑا یا زیادہ مال دے کر اپنی جان بچانا چاہتا ہوں ۔ اِس طرح وہ اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو جائے۔ پھر فرمایا : (( وَآمُرُکُمْ أَنْ تَذْکُرُوا اللّٰہَ تَعَالیٰ ، فَإِنَّ مَثَلَ ذَلِکَ کَمَثَلِ رَجُلٍ خَرَجَ الْعَدُوُّ فِی أَثَرِہٖ سِرَاعًا،حَتّٰی إِذَا أَتیٰ عَلیٰ حِصْنٍ حَصِیْنٍ فَأَحْرَزَ نَفْسَہُ مِنْہُمْ ، کَذَلِکَ الْعَبْدُ لَا یَحْرِزُ نَفْسَہُ مِنَ الشَّیْطَانِ إِلَّا بِذِکْرِ اللّٰہِ تَعَالیٰ )) [1] پانچویں بات یہ ہے کہ میں تمھیں اللہ کا ذکر کرنے کا حکم دیتا ہوں اور ذکر کرنے والے کی مثال اس شخص کی سی ہے کہ جس کے پیچھے دشمن لگا ہوا ہو اور اچانک وہ ایک مضبوط قلعے میں داخل ہو کر اس سے اپنی جان بچا لے ۔ اسی طرح بندہ ہے کہ وہ بھی اللہ کے ذکر کے ساتھ ہی اپنے آپ کوشیطان سے بچا سکتا ہے …‘‘ نیز اس کی تائید نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک اور حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں آپ نے ارشاد فرمایا: (( یَعْقِدُ الشَّیْطَانُ عَلٰی قَافِیَۃِ رَأْسِ أَحَدِکُمْ إِذَا ہُوَ نَامَ ثَلَاثَ عُقَدٍ، یَضْرِبُ عَلیٰ مَکَانِ کُلِّ عُقْدَۃٍ : عَلَیْکَ لَیْلٌ طَوِیْلٌ فَارْقُدْ ، فَإِنِ اسْتَیْقَظَ فَذَکَرَ اللّٰہَ اِنْحَلَّتْ عُقْدَۃٌ، فَإِنْ تَوَضَّأَ
[1] أحمد،أبوداؤد الطیالسی،ابن خزیمۃ،مصنف عبد الرزاق،أبو یعلی،الحاکم وغیرہ ۔ وصححہ الألبانی فی صحیح الجامع :1724