کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 24
ایسے ساجھی بنا لئے ہیں جنھوں نے اللہ کی مخلوق کی طرح کسی کوپیدا کیا ہے اور وہ مخلوقات ان کی نظر میں گڈ مڈ ہو گئی ہیں ؟ آپ اعلان کردیجئے کہ اکیلا اللہ ہی ہر چیز کا خالق ہے اور وہ تنہا ہے ، زبردست ہے ۔ ‘‘
اسی طرح اس کا فرمان ہے:﴿وَاتَّخَذُوْا مِن دُونِہِ آلِہَۃً لَّا یَخْلُقُونَ شَیْئًا وَّہُمْ یُخْلَقُونَ وَلَا یَمْلِکُونَ لِأَنفُسِہِمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا وَّلَا یَمْلِکُونَ مَوْتًا وَّ لَا حَیَاۃً وَّلَا نُشُورًا ﴾[1]
’’ اور انھوں نے اللہ کے سوا بہت سے معبود بنا لئے ہیں جو کسی چیز کو پیدا نہیں کرتے ، بلکہ وہ خود پیدا کئے گئے ہیں ۔ اور وہ اپنی ذات کیلئے بھی کسی نفع ونقصان کا اختیار نہیں رکھتے اور نہ موت اور نہ زندگی اور نہ دوبارہ زندہ کرنا ان کے اختیار میں ہے ۔ ‘‘
بلکہ اللہ تعالیٰ نے شرک کرنے والوں کو چیلنج کیا ہے کہ جن کی تم پوجا کرتے ہو ، جن کو حاجت روا اور مشکل کشا تصور کرتے ہو ، جن کو مدد کیلئے پکارتے ہو اور جن کی قبروں پر نذرو نیاز پیش کرتے ہو ذرا بتلاؤ تو کیا انھوں نے کسی چیز کو پیدا کیا ہے ؟ کیا کسی چیز کے خالق ہیں ؟
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿خَلَقَ السَّمَاوَاتِ بِغَیْْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَہَا وَأَلْقَی فِیْ الْأَرْضِ رَوَاسِیَ أَن تَمِیْدَ بِکُمْ وَبَثَّ فِیْہَا مِن کُلِّ دَابَّۃٍ وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَائِ مَائً فَأَنبَتْنَا فِیْہَا مِن کُلِّ زَوْجٍ کَرِیْمٍ. ہَذَا خَلْقُ اللّٰہِ فَأَرُونِیْ مَاذَا خَلَقَ الَّذِیْنَ مِن دُونِہِ بَلِ الظَّالِمُونَ فِیْ ضَلَالٍ مُّبِیْنٍ ﴾[2]
’’ اس نے آسمانوں کو بغیر ستونوں کے پیدا کیا جنھیں تم دیکھ سکو اور زمین پر پہاڑ رکھ دیے تاکہ ایسا نہ ہو کہ وہ تمھیں ہچکولے کھلائے ۔ اور اس پر ہر قسم کے جانور پھیلا دئیے اور ہم نے آسمان سے پانی برسایا ، پھر اس کے ذریعے زمین میں ہر قسم کی عمدہ چیزیں اگائیں۔ یہ اللہ کی تخلیق ہے۔ تو اب تم لوگ مجھے دکھاؤ کہ اس کے سوا دوسرے معبودوں نے کیا پیدا کیا ہے ؟ بلکہ ( حقیقت یہ ہے کہ ) ظالم ( مشرک ) کھلی گمراہی میں ہیں ۔ ‘‘
اسی طرح فرمایا : ﴿قُلْ أَرَأَیْتُمْ شُرَکَائَ کُمُ الَّذِیْنَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللّٰہِ أَرُونِیْ مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَہُمْ شِرْکٌ فِیْ السَّمَاوَاتِ أَمْ آتَیْْنَاہُمْ کِتَابًا فَہُمْ عَلَی بَیِّنَۃٍ مِّنْہُ بَلْ إِن یَّعِدُ الظَّالِمُونَ بَعْضُہُم بَعْضًا إِلَّا غُرُورًا ﴾ [3]
’’آپ پوچھئے کہ کیا تم نے کبھی اپنے ان دیوتاؤں کے بارے میں غور کیا ہے جنھیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو ذرا مجھے دکھلاؤ تو سہی کہ انھوں نے زمین کا کونسا حصہ پیدا کیا ہے یا آسمانوں کو پیدا کرنے میں اللہ کے ساتھ ان
[1] الفرقان 25:3
[2] لقمان31 : 11-10
[3] فاطر35 :40