کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 239
’’ اے ایمان والو ! جب دشمن کے کسی لشکر سے تمہاری مڈ بھیڑ ہو تو تم ثابت قدم رہو اور اللہ کو خوب یاد رکھا کرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ ۔ ‘‘ ٭ کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والے مردوں اور ذکر کرنے والی خواتین سے اللہ تعالیٰ نے مغفرت اور اجر عظیم کا وعدہ فرمایا ہے ۔ ارشاد باری ہے : ﴿إِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقٰنِتِیْنَ وَالْقٰنِتَاتِ وَالصّٰدِقِیْنَ وَالصّٰدِقَاتِ وَالصّٰبِرِیْنَ وَالصّٰبِرَاتِ وَالْخٰشِعِیْنَ وَالْخٰشِعَاتِ وَالْمُتَصَدِّقِیْنَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّائِمِیْنَ وَالصَّائِمَاتِ وَالْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَہُمْ وَالْحٰفِظَاتِ وَالذَّاکِرِیْنَ اللّٰہَ کَثِیْرًا وَّالذَّاکِرَاتِ أَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمْ مَّغْفِرَۃً وَّأَجْرًا عَظِیْمًا﴾[1] ’’ بے شک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ، مومن مرد اور مومن عورتیں ، فرمانبرداری کرنے والے مرد اور فرمانبرداری کرنے والی عورتیں ، راست باز مرد اور راست باز عورتیں ، صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں ، عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں ، صدقہ کرنے والے مرد اور صدقہ کرنے والی عورتیں ، روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں ، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں ، بکثرت اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں ، ان سب کیلئے اللہ تعالیٰ نے مغفرت اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے ۔ ‘‘ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کثرت سے ذکر الٰہی کرنے والے شخص کو مستجاب الدعوات قرار دیا ہے: (( ثَلَاثَۃٌ لَا یَرُدُّ اللّٰہُ دُعَائَ ہُمْ:اَلذَّاکِرُ اللّٰہَ کَثِیْرًا،وَالْمَظْلُومُ،وَالْإِمَامُ الْمُقْسِطُ)) [2] ’’ تین آدمیوں کی دعا اللہ تعالیٰ رد نہیں کرتا ، کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والا ، مظلوم اور انصاف کرنے والا حکمران ۔ ‘‘ یاد رہے کہ انسان کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والا اس وقت ہوتا ہے جب وہ صبح وشام کے مسنون اذکار ہمیشہ پڑھتا رہے ۔ اس کے علاوہ مختلف اوقات وحالات کے مسنون اذکار اور دعائیں بھی پابندی کے ساتھ پڑھتا رہے مثلا گھر اور مسجد میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعائیں ، کھانے پینے کی دعائیں ، بیت الخلاء میں جانے اور اس سے نکلنے کی دعائیں ، لباس پہننے کی دعا ، وضو سے پہلے اور اس کے بعد کی دعائیں ، فرض نمازوں کے بعد کے
[1] الأحزاب33 :35 [2] رواہ البیہقی فی شعب الإیمان ۔وحسنہ الألبانی فی صحیح الجامع : 3064