کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 215
کیونکہ والدین کو قیامت کے روز انہی بچوں کی وجہ سے تاج پہنا یا جائے گا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ اور اگر بچے پورا قرآن مجید حفظ نہ کرسکیں تو کم از کم آخری پارہ ضرور یاد کروانا چاہئے۔ اس کے علاوہ بچوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کچھ احادیث بھی یاد کروائی جائیں، انھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ بھی پڑھائی جائے اور اسلامی عقیدہ کی اہم معلومات اور دینی آداب وغیرہ سے بچوں کو آراستہ کیا جائے ۔
10۔والدین پر لازم ہے کہ وہ اپنی بچیو ں کو بچپن ہی سے پردہ کرنے کی تعلیم دیں ۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لِأَزْوَاجِکَ وَبَنَاتِکَ وَنِسَائِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْہِنَّ مِنْ جَلاَبِیْبِہِنَّ ذٰلِکَ أَدْنیٰ أَنْ یُّعْرَفْنَ فَلاَ یُؤْذَیْنَ﴾[1]
’’ اے نبی ! اپنی بیویوں سے ، اپنی بیٹیوں سے اور تمام مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں ۔اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی ۔پھر انھیں ستایا نہیں جائے گا ۔ ‘‘
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات اور آپ کی صاحبزادیوں سمیت تمام خواتینِ اسلام کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک بڑی چادر کے ذریعے سر سے لیکر پاؤں تک مکمل پردہ کیا کریں ۔پھر اس کی حکمت یہ بیان فرمائی کہ اس سے ان کی پہچان ہو جائے گی کہ یہ شریف گھرانوں کی باعزت اور باحیا خواتین ہیں۔ اس لئے کوئی شخص انھیں ستانے کی جرأت نہیں کر سکے گا ۔ اس آیت سے معلوم ہوا کہ پردہ کرنا شرافت اور حیا کی علامت ہے اور اس کے برعکس بے پردگی بے حیائی کی علامت ہے !
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کی اولاد کو نیک ، ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک اور ہمارے لئے ذخیرۂ آخرت بنائے ۔
دوسرا خطبہ
برادران اسلام ! تربیت اولاد کی اہمیت وضرورت اور تربیت اولاد کیلئے چند ضروری امور جن پر ہم نے پہلے خطبہ میں گفتگو کی ہے ان کے ساتھ ساتھ چند اور ضروری امور کو بھی بچوں کی تربیت میں مد نظر رکھنا چاہئے :
11۔ اولاد کو فارغ اوقات میں فلم بینی اور فضول ڈائجسٹ پڑھنے سے منع کرنا چاہئے کہ جس میں سوائے جھوٹ کے اور کچھ بھی نہیں ہوتا ۔ اس کے علاوہ اس سے اخلاق وکردار کا بگاڑ پیدا ہوتا ہے اور بچے ضائع ہو جاتے
[1] الأحزاب 33:59