کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 211
تُؤْمِنَ بِاللّٰہِ،وَمَلَائِکَتِہٖ،وَکُتُبِہٖ،وَرُسُلِہٖ،وَالْیَوْمِ الْآخِرِ، وَالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ مِنَ اللّٰہِ )) [1] ’’ایمان یہ ہے کہ تو اللہ پر ایمان لائے ، اس کے فرشتوں پر ایمان لائے ، اس کی کتابوں پر ایمان لائے ، اس کے رسولوں پر ایمان لائے ، آخرت کے دن پر ایمان لائے اور اس بات پر ایمان لائے کہ اچھی بری تقدیر اللہ کی طرف سے ہوتی ہے۔ ‘‘ اس کے بعد ایک ایک رکن کے بارے میں انھیں آگاہ کیا جائے کہ 1۔ اللہ پر ایمان لانے کا مطلب ہے اللہ کے وجود کو تسلیم کرنا اور اس بات پر پختہ یقین رکھنا کہ اللہ ہی ہمارا پروردگار اور خالق ومالک ہے اور وہی تمام تر عبادات کا مستحق ہے ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ذَلِکَ بِأَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا یَدْعُونَ مِن دُونِہِ الْبَاطِلُ ﴾ [2] ’’یہ ( نشانیاں اس لئے ہیں کہ تاکہ تم جان لو کہ ) اللہ تعالیٰ ہی برحق ہے اور اس کے سوا جتنے معبودوں کو یہ پکارتے ہیں وہ سب باطل ہیں ۔‘‘ 2۔ فرشتوں پر ایمان لانے کا مفہوم ہے ان کے وجود کو ماننا اور اس بات کا اعتقاد رکھنا کہ فرشتے اللہ کی نورانی اور غیبی مخلوق ہیں جو دن رات اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں اور اس کے احکام کو بجا لاتے ہیں۔ اور ان کی تعداد کا علم سوائے اللہ کے کسی کو نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَلَہُ مَن فِیْ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ عِندَہُ لَا یَسْتَکْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِہِ وَلَا یَسْتَحْسِرُونَ ٭ یُسَبِّحُونَ اللَّیْلَ وَالنَّہَارَ لَا یَفْتُرُونَ ﴾[3] ’’آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ کا ہے۔ اور جو ( فرشتے ) اس کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے نہ سرکشی کرتے ہیں اور نہ تھکتے ہیں ۔وہ دن رات تسبیح بیان کرتے ہیں اور ذرا سی بھی سستی نہیں کرتے۔‘‘ 3۔ کتابوں پر ایمان لانے کا مفہوم یہ ہے کہ جن کتابوں کو اللہ نے آسمان سے اپنے انبیاء علیہم السلام پر اتارا انھیں برحق تسلیم کیا جائے اور ان کے ان احکام پر عمل کیا جائے جو منسوخ نہیں کئے گئے ۔ 4۔ رسولوں پر ایمان لانے کا مفہوم یہ ہے کہ جن برگزیدہ شخصیات کو اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت کیلئے مبعوث فرمایا اور ان پر وحی نازل کرکے انھیں دین اسلام کی تبلیغ کا حکم دیا ان کی نبوت ورسالت کو برحق تسلیم کیا جائے ۔ اور اس بات کا اقرار کیا جائے کہ تمام انبیاء علیہم السلام اللہ کے بندے اور انسانوں میں سے انسان تھے۔ اور
[1] صحیح مسلم :8 [2] لقمان31 :30 [3] الأنبیاء21 :20-19