کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 210
’’ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے : اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔ اور نماز قائم کرنا ، زکاۃ دینا ، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا ۔ ‘‘
پھر ایک ایک رکن بچوں کو الگ الگ یاد کرایا جائے :
پہلا رکن : اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں۔
دوسرا رکن : نماز قائم کرنا ۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَأْمُرْ أَہْلَکَ بِالصَّلاَۃِ وَاصْطَبِرْ عَلَیْہَا﴾[1]
’’اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی اسے پابندی سے ادا کرتے رہو۔ ‘‘
تیسرا رکن : زکاۃ ادا کرنا ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَأَقِیْمُواْ الصَّلاَۃَ وَآتُواْ الزَّکَاۃَ وَارْکَعُواْ مَعَ الرَّاکِعِیْنَ﴾[2]
’’اور نماز قائم کرو ، زکاۃ دو اورر کوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو ۔ ‘‘
چوتھا رکن : رمضان کے روزے رکھنا ۔ ارشاد باری ہے :
﴿یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِن قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ﴾[3]
’’اے ایمان والو ! تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا ہے جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیا گیا تاکہ تم تقوی اختیار کرو ۔ ‘‘
پانچواں رکن : حج بیت اللہ کرنا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿ وَلِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَیْہِ سَبِیْلاً ﴾[4]
’’اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں پر اس گھر کا حج فرض کردیا ہے جو اس کی طرف جانے کی استطاعت رکھتے ہوں۔‘‘
اسی طرح بچوں کو بتایا جائے کہ ایمان کیا ہے ؟
ایمان : دل کی تصدیق ، زبان کے اقرار اور اعضاء کے عمل کا نام ہے۔
پھر اس کے ار کان کے بارے میں بھی بچوں کو آگاہ کیا جائے جن کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے:(( أَنْ
[1] طہ20:132
[2] البقرۃ2 :43
[3] البقرۃ2 : 183
[4] آل عمران3 :97