کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 20
’’ آپ کہہ دیجئے کہ وہ کون ہے جو تمھیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے ؟یا وہ کون ہے جو کانوں اور آنکھوں کا مالک ہے ؟اور وہ کون ہے جو زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے ؟ اور وہ کون ہے جو تمام کاموں کی تدبیر کرتا ہے ؟ضرور وہ یہ کہیں گے کہ وہ اﷲ ہی ہے۔ تو ان سے کہئے کہ پھر تم کیوں نہیں ڈرتے ؟‘‘ اور فرمایا : ﴿قُلْ لِّمَنِ الْأَرْضُ وَمَنْ فِیْہَا إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ. سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ أَفلَاَ تَذَکَّرُوْنَ. قُلْ مَن رَّبُّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ. سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ أَفلَاَ تَتَّقُوْنَ. قُلْ مَنْ بِیَدِہِ مَلَکُوْتُ کُلِّ شَیْئٍی وَّہُوَ یُجِیْرُ وَلَا یُجَارُ عَلَیْہِ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ. سَیَقُوْلُوْنَ لِلّٰہِ قُلْ فَأَنّٰی تُسْحَرُوْنَ﴾[1] ’’ کہہ دیجئے ! زمین اور اس کی کل چیزیں کس کی ہیں ؟ بتلاؤ اگر تم جانتے ہو ! فورا جواب دیں گے کہ اﷲ کی۔ کہہ دیجئے کہ پھر تم کیوں نصیحت حاصل نہیں کرتے ؟ ان سے پوچھئے کہ ساتوں آسمانوں اور عظیم عرش کا رب کون ہے ؟ وہ لوگ جواب دیں گے کہ اﷲ ہی ہے ۔ تو کہہ دیجئے کہ پھر تم کیوں نہیں ڈرتے ؟ پوچھئے کہ تمام چیزوں کا اختیار کس کے پاس ہے ؟ جو پناہ دیتا ہے اور جس کے مقابلے میں کسی کو پناہ نہیں دی جاتی ، بتلاؤ اگر تم جانتے ہو ؟ تو وہ یہی جواب دیں گے کہ اﷲ ہی ہے ۔ تو کہہ دیجئے کہ پھر تم کدھر سے جادو کردئے جاتے ہو ؟ ‘‘ اکیلا اللہ تعالیٰ ہی رازق ہے ارشاد باری ہے : ﴿ وَکَأَیِّن مِّنْ دَابَّۃٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَہَا اللّٰہُ یَرْزُقُہَا وَإِیَّاکُمْ﴾[2] ’’ اور بہت سے جانور ایسے ہیں جو اپنی روزی اٹھائے نہیں پھرتے ۔ ان سب کو اور تمہیں بھی اﷲ تعالیٰ ہی روزی دیتا ہے۔‘‘ اور فرمایا : ﴿مَا اُرِیْدُ مِنْہُمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّمَا أُرِیْدُ أَنْ یُّطْعِمُوْنِ ٭ إِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الرَّزَّاقُ ذُوْالْقُوَّۃِ الْمَتِیْنُ ﴾[3] ’’ نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں اور نہ میری یہ چاہت ہے کہ یہ مجھے کھلائیں ۔ اﷲ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں ، توانائی والا اور زور آور ہے۔ ‘‘ ان آیاتِ کریمہ میں اﷲ تعالیٰ کی ربوبیت کا اثبات ہے لیکن یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ صرف ربوبیت کا اقرار ہی کافی نہیں ہے کیونکہ اتنا تو مشرکین مکہ بھی مانتے تھے کہ اﷲ تعالیٰ ہی کائنات کا خالق ومالک ہے ۔
[1] المؤمنون23 :89-84 [2] العنکبوت 29:60 [3] الذاریات51 :58-57