کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 19
کلمۂ توحید پڑھ کر وفات پا گیا تھا ۔اور چونکہ خاتمہ کلمۂ توحید پر ہوا اس لئے وہ نجات پا جائے گا ۔ واللہ اعلم 2۔حضرت ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کہا : اے میرے رب ! مجھے کوئی ایسی چیز سکھائیں جس کے ساتھ میں آپ کا ذکر کروں اور اس کے ساتھ آپ سے دعا مانگوں ؟ تو اﷲ تعالیٰ نے کہا : اے موسیٰ تم ’’لا إلٰہ إلا اللّٰه ‘‘ پڑھا کرو ۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کہا : اے میرے رب ! یہ تو تیرے تمام بندے پڑھتے ہیں ؟ تو اﷲ تعالیٰ نے فرمایا :اگر ساتوں آسمان اور میرے علاوہ ان میں رہنے والے تمام کے تمام اوراسی طرح ساتوں زمینوں کو ایک پلڑے میں رکھ دیا جائے اور ’’لا إلٰہ إلا اللّٰه ‘‘ کودوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے تو ’’لا إلٰہ إلا اللّٰه ‘‘ کا وزن زیادہ ہوگا۔‘‘[1] اﷲ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو عقیدۂ توحید پر قائم رکھے ۔ آمین ۔ اقسامِ توحید اب ہم توحید کی اقسام بیان کرتے ہیں ۔ ہم سب کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ توحید کی تین قسمیں ہیں : 1۔ توحیدِ ربوبیت توحیدِ ربوبیت سے مراد یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ کو اس کے تمام افعال میں یکتا وتنہا مانا جائے۔ یعنی وہی اکیلا پوری کائنات کا خالق ومالک ہے ، وہی اکیلا تمام مخلوقات کا رازق ہے اور وہی پوری دنیا کے نظام کو چلا رہا ہے اور مدبر الأمور ہے ۔ اکیلا اللہ تعالیٰ ہی پوری کائنات کا خالق ومالک ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ قُلْ مَن یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَالْأَرْضِ أَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَمَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَمَنْ یُّدَبِّرُ الْأَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ فَقُلْ أَفلَاَ تَتَّقُوْنَ﴾[2]
[1] عمل الیوم واللیلۃ للنسائی:834،ابن حبان:2324،قال الحافظ فی الفتح:175/11: أخرجہ النسائی بسند صحیح [2] یونس 10:31