کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 175
جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (( أَیُّمَا امْرَأَۃٍ سَأَلَتْ زَوْجَہَا الطَّلَاقَ،مِنْ غَیْرِ مَا بَأْسٍ،فَحَرَامٌ عَلَیْہَا رَائِحَۃُ الْجَنَّۃِ [1])) ’’ جو عورت بغیر کسی معقول عذر کے اپنے خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرے اس پر جنت کی خوشبو تک حرام ہو جاتی ہے۔ ‘‘ یہ تھے خاوند بیوی کے ایک دوسر ے پر حقوق ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں دینِ حنیف کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے ۔ آمین
[1] أحمد،سنن أ بی داؤد،سنن الترمذی،سنن ابن ماجہ،صحیح الجامع للألبانی: 2706