کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 163
’’ کوئی عورت اپنے خاوند کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر کچھ بھی خرچ نہ کرے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اے اللہ کے رسول ! وہ کھانا بھی کسی کو نہ دے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کھانا تو ہمارا بہترین مال ہے۔ ‘‘ 5۔ بیوی خاوند کی اجازت کے بغیر گھر میں کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہ دے بیوی پر خاوند کا ایک حق یہ ہے کہ وہ خاوند کی اجازت کے بغیر گھر میں کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہ دے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( ۔۔وَلَا تَأْذَنَّ فِیْ بَیْتِہٖ إِلَّا بِإِذْنِہٖ [1])) ’’ اور وہ خاوند کے گھر میں اس کی اجازت کے بغیر کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہ دے ۔‘‘ اور خطبۂ حجۃ الوداع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : (( أَلَا إِنَّ لَکُمْ عَلٰی نِسَائِکُمْ حَقًّا،وَلِنِسَائِکُمْ عَلَیْکُمْ حَقًّا،فَأَمَّا حَقُّکُمْ عَلٰی نِسَائِکُمْ فَلَا یُوْطِئْنَ فُرُشَکُمْ مَنْ تَکْرَہُوْنَ،وَلَا یَأْذَنَّ فِیْ بُیُوْتِکُمْ لِمَنْ تَکْرَہُوْنَ [2])) ’’ خبردار ! بے شک تمھارا تمھاری بیویوں پر حق ہے اور تمھاری بیویوں کا تم پر حق ہے ۔ رہا تمھارا تمھاری بیویوں پر حق تو وہ یہ ہے کہ وہ تمھارے بستروں پر کسی ایسے شخص کو نہ آنے دیں جسے تم نا پسند کرو اور نہ ہی وہ تمھارے گھروں میں کسی ایسے شخص کو داخل ہونے کی اجازت دیں جو آپ کو نا پسند ہو ۔ ‘‘ 6۔خاوند کی شکر گذاری بیوی پر خاوند کا ایک حق یہ ہے کہ وہ ہر حال میں اس کی شکر گذار رہے اورکبھی اس کی ناشکری نہ کرے کیونکہ خاوند کی ناشکری کرنا حرام ہے اور بہت بڑا گناہ ہے ۔ نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جہنم دکھلائی گئی تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں جو خاوند کی ناشکری کرتی تھیں اور اس کے احسانات کو بھلا دیتی تھیں ۔ اگر ان میں سے کسی ایک پر تم زندگی بھر احسانات کرتے رہو ، پھر وہ تمھاری طرف سے کوئی کمی کوتاہی دیکھ لے تو کہتی ہے : میں نے تو کبھی تجھ سے کوئی خیر دیکھی ہی نہیں ۔ ‘‘[3]
[1] صحیح البخاری:5195،صحیح مسلم :1026 [2] سنن الترمذی،الرضاع،باب ما جاء فی حق المرأۃ علی زوجہا:1163،سنن ابن ماجہ ،النکاح،باب حق المرأۃ علی زوجہا:1851،قال الترمذی:حسن صحیح [3] صحیح البخاری،الإیمان باب کفران العشیر:29،صحیح مسلم،الکسوف :907