کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 149
کامیاب ازدواجی زندگی کے چند اُصول برادران اسلام ! اب ہم خاوند بیوی کی کامیاب ازدواجی زندگی کے چند اصول ذکر کرتے ہیں۔ اگر وہ دونوں ان اصولوں پر کاربند رہیں تو وہ اپنی ازدواجی زندگی کو خوشگوار اور کامیاب بنا سکتے ہیں اور وہ یہ ہیں : 1۔ معاہدے کی پابندی نکاح خاوند بیوی کے درمیان ایک معاہدہ ہوتا ہے۔ اگر وہ دونوں اس معاہدے کی پاسداری کریں تو وہ ایک کامیاب اور اچھی زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَکَیْفَ تَأْخُذُونَہُ وَقَدْ أَفْضَی بَعْضُکُمْ إِلَی بَعْضٍ وَأَخَذْنَ مِنکُم مِّیْثَاقًا غَلِیْظًا﴾[1] ’’ اور آخر تم اسے ( حق مہر کو) کس طرح واپس لے لو گے جبکہ تم ایک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکے ہو اور وہ تم سے پختہ عہد وپیمان لے چکی ہیں ۔ ‘‘ ’’ پختہ عہد وپیمان ‘‘ سے کیا مراد ہے ؟ اس کے بارے میں امام ابن جریر الطبری کا کہنا ہے کہ یہ وہ عہد وپیمان ہے جو بوقتِ نکاح مرد سے اس کی بیوی کیلئے لیا جاتا ہے کہ وہ اسے یا تو اچھے طریقے سے اپنے پاس رکھے گا یا اس پر احسان کرکے اسے چھوڑ دے گا ۔[2] اور خطبۂ حجۃ الوداع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : (( فَاتَّقُوْا اللّٰہَ فِیْ النِّسَائِ،فَإِنَّکُمْ أَخَذْتُمُوْہُنَّ بِأَمَانِ اللّٰہِ،وَاسْتَحْلَلْتُمْ فُرُوْجَہُنَّ بِکَلِمَۃِ اللّٰہِ )) [3] ’’ لہٰذا تم عورتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنا کیونکہ تم نے انھیں اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری پر لیا ہے اور اللہ کے کلمہ کے ساتھ تم نے انھیں اپنے لئے حلال کیا ہے ۔ ‘‘ اس حدیث میں خاص طور پر مردوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ عورتوں کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہیں اور ان پر ظلم وزیادتی نہ کریں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عام طور پر مرد ہی عورتوں پر زیادتی کرتے ہیں اور انھیں اپنے ظلم کا نشانہ بناتے ہیں ۔ اس لئے انھیں اس سے منع کردیا گیا ہے اور اس میں ’’ کلمۃ اللہ ‘‘ کا لحاظ کرنے کا حکم دیا گیا ہے جس کی بناء پر انھوں نے اپنی بیویوں کو اپنے لئے حلال کیا۔ اس سے مراد اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان
[1] النساء4 :21 [2] جامع البیان: 316/4 [3] مسلم ۔ الحج:1218