کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 146
والدین اولاد سے پہلے فوت ہو جائیں تو تب بھی اولاد ان کیلئے باعث ِ اجر وثواب ثابت ہو تی ہے اور ظاہر ہے کہ یہ نعمت بغیر نکاح کے حاصل نہیں ہو سکتی ۔
3۔شادی کرنے سے نظر کی حفاظت ہوتی ہے اور خاوند بیوی کو پاکدامنی حاصل ہوتی ہے۔
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( یَامَعْشَرَ الشَّبَابِ!مَنِ اسْتَطَاعَ الْبَائَ ۃَ فَلْیَتَزَوَّجْ،فَإِنَّہُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ فَعَلَیْہِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّہُ لَہُ وِجَائٌ )) [1]
’’ اے نوجوانوں کی جماعت ! تم میں سے جو شخص شادی کرنے کی قدرت رکھتا ہو وہ ضرور شادی کرے ۔ اس سے نظر جھک جاتی ہے اور شرمگاہ کی حفاظت ہوتی ہے ۔اور جو شخص قدرت نہ رکھتا ہو تووہ روزے رکھے کیونکہ روزے اس کیلئے ڈھال کا کام دیتے ہیں ۔‘‘
اس حدیث میں نظر اور شرمگاہ کی حفاظت کیلئے ایک عظیم نسخہ بتایا گیا ہے اور وہ ہے شادی ۔ اس لئے جو شخص اس کی طاقت رکھتا ہو وہ ضرور اس پر عمل کرے تاکہ اسے یہ فوائد حاصل ہو سکیں ۔
4۔ نکاح کرنا اللہ تعالیٰ اور ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری ہے
اللہ تعالیٰ اپنی اور اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وفرمانبرداری پر اپنے بندوں کو اجر وثواب اور پاکیزہ زندگی عطا کرتا ہے۔ اِس پر مستزاد یہ کہ خاوند بیوی کے درمیان ازدواجی تعلقات بھی ایک عبادت ہیں ۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :
(( وَفِیْ بُضْعِ أَحَدِکُمْ صَدَقَۃٌ،قَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! أَیَأْتِیْ أَحَدُنَا شَہْوَتَہُ وَیَکُوْنُ لَہُ فِیْہَا أَجْرٌ ؟ قَالَ : أَرَأَیْتُمْ لَوْ وَضَعَہَا فِیْ حَرَامٍ أَکَانَ عَلَیْہِ وِزْرٌ ؟ فَکَذَلِکَ إِذَا وَضَعَہَا فِیْ الْحَلَالِ کَانَ لَہُ أَجْرًا[2]))
’’ تمھارے جماع کرنے میں بھی صدقہ ہے ۔ لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم میں سے کوئی شخص اپنی شہوت کو پورا کرے تو اس پر بھی اسے اجر ملتا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تمھارا کیا خیال ہے اگر وہ اپنی
[1] صحیح البخاری ۔ النکاح باب من لم یستطع الباء ۃ فلیصم :6066
[2] صحیح مسلم،الزکاۃ باب بیان ان اسم الصدقۃ یقع علی کل نوع من المعروف : 1006