کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 136
اس آیت میں کئی باتیں انتہائی توجہ کے قابل ہیں :
1۔ اللہ تعالیٰ نے ایمان والی خواتین کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی عزت کی حفاظت کریں ۔ اور یہ بغیر پردہ کے ممکن نہیں کیونکہ جب پردہ نہیں ہو گا تو مرد بے پردہ عورت کی طرف متوجہ ہو گا ، نظریں ملیں گی اور پھر انجام عورت کی بے عزتی ہو گا ۔ اِس طرح پردہ کرنے سے عزت کا تحفظ ہوتا ہے اور بے پردگی سے ایسا نہیں ہو سکتا ۔
2۔ اللہ تعالیٰ نے عورتوں کو اپنی زینت ( بناؤ سنگھار ) ظاہر کرنے سے منع فرمایا ہے سوائے اس زینت کے جو مجبورا یا خود بخود ظاہر ہو جائے ۔اس سے ثابت ہوا کہ پردہ کرنا عورت پر فرض ہے کیونکہ بغیر پردہ کے زینت کو چھپانا ممکن نہیں ۔ اسی طرح اس آیت میں اس بات کی دلیل بھی ہے کہ چہرے کا پردہ کرنا بھی ضروری ہے کیونکہ زیب وزینت کا سب سے بڑا مظہر چہرہ ہے ، لہٰذا اسے چھپانا لازم ہے ۔
3۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ خواتین اپنے گریبانوں پر اوڑھنیاں ڈالے رکھیں۔ یعنی اپنا سر ، چہرہ ، گردن اور سینہ اچھی طرح سے چھپا کر رکھیں۔
اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہا کرتی تھیں:(( یَرْحَمُ اللّٰہُ نِسَائَ الْمُہَاجِرَاتِ الْأُوَل، لَمَّا أَنْزَلَ اللّٰہُ﴿وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلیٰ جُیُوْبِہِنَّ﴾شَقَّقْنَ مُرُوطَہُنَّ فَاخْتَمَرْنَ بِہَا)) [1]
’’ اللہ تعالیٰ اولین مہاجرین کی عورتوں پر رحم فرمائے ، جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی تو انھوں نے اپنی چادریں پھاڑ کر اپنے چہروں کو چھپا لیا ۔‘‘
اور ابن ابی حاتم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے ، ان کا بیان ہے کہ ہم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے قریشی خواتین کی فضیلت کا ذکر کیا تو وہ کہنے لگیں : ہاں ٹھیک ہے قریشی خواتین فضیلت والی ہیں لیکن میں نے انصاری خواتین سے زیادہ افضل خواتین نہیں دیکھیں ۔ وہ اللہ تعالیٰ کی کتاب کی سب سے زیادہ تصدیق کرنے والی اور اس پر سب سے زیادہ مضبوط ایمان والی ہیں ۔ چنانچہ جب سورۃ النور میں یہ حکم نازل ہوا(وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلَی جُیُوبِہِنَّ ) یعنی وہ اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈ الے رکھیں تو ان کے مردوں نے انہیں یہ حکم پڑھ کر سنایا ۔ اس پر وہ صبح کے وقت جب نماز پڑھنے کیلئے گئیں تو اپنی چادروں کے ساتھ یوں گھونگٹ بنا کر گئیں کہ جیسے ان کے سروں پر کوے بیٹھے ہوں ۔ ‘‘[2]
اس سے معلوم ہوا کہ ان خواتین ِ اسلام نے اللہ تعالیٰ کے اس حکم کو فورا عملی جامہ پہنایا اور اس کی تعمیل میں کسی حیل وحجت سے کام نہ لیا ۔ کاش آج کی خواتین بھی اسی جذبۂ اطاعت وفرمانبرداری کا مظاہرہ کریں ۔
[1] صحیح البخاری،تفسیر القرآن باب قولہ ( وَلْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِہِنَّ۔۔) :4758
[2] فتح الباری:490/8