کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 133
کبیرہ گناہ ہے ۔ 4۔ پردہ کرنا فرض ہے خواتینِ اسلام پر اپنے پورے جسم کا پردہ کرنا فرض ہے جس کی فرضیت کے دلائل قرآن وحدیث میں موجود ہیں ۔ جبکہ مغرب زدہ لوگ پردے کو رجعت پسندی قرار دیتے ہیں اور ان کا دعوی یہ ہے کہ پردہ اسلام کے اوائل میں تو درست تھا ، اب یہ قابلِ عمل نہیں رہا ! حالانکہ تمام ائمۂ دین ، علماء کرام اور مجتہدین امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد قرآن وسنت کے احکامات تاقیامت باقی ہیں ۔ اور جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت قیامت تک کے لوگوں کیلئے ہے اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت بھی قیامت تک کے لوگوں کیلئے ہے اور اس میں کوئی رد وبدل نہیں ہو سکتا ۔ پھر یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پردے کی فرضیت کا حکم نازل ہونے کے بعد تمام خواتینِ اسلام نے اس حکم کی پابندی کی ، چنانچہ وہ بلا ضرورت گھروں سے باہر نہیں نکلتی تھیں اور جب کسی ضرورت کے پیشِ نظر گھر سے باہر جاتیں تو مکمل با پردہ ہو کر جاتیں۔پھر مسلمان خواتین کا یہ عمل صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے دور میں اورپھر تابعین رحمہ اللہ کے عہد میں بھی جاری رہا ۔ اور یہی وہ زمانے ہیں جن کے بہترین زمانہ ہونے کی شہادت خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے ۔ پھر اس کے بعد بھی یہ مبارک عمل کبھی منقطع نہیں ہوا حتی کہ چودھویں صدی ہجری میں جب خلافتِ اسلامیہ کا خاتمہ ہوا ، امتِ مسلمہ بصد افسوس چھوٹے چھوٹے ملکوں میں منقسم ہو گئی اور مغربی افکار کی نشرواشاعت کا آغاز ہوا تو اکثر مسلمان خواتین نے پردے کو خیر باد کہہ دیا اورآہستہ آہستہ بیشتر اسلامی ممالک میں بے حیائی اور عریانی نے حیااور غیرت کی جگہ لے لی ۔ لہٰذا پردہ دورِ حاضر کے علماء کی اختراع نہیں بلکہ یہ اسلام کی بہترین صدیوں میں بھی تھا اور اس کے بعد بھی کئی صدیوں تک جاری رہا ۔ اس لئے اسے رجعت پسندی یا دقیانوسیت قرار دینا ایک بہت بڑی غلط فہمی ہے جس کا ازالہ کرنا ازحدضروری ہے ۔ برادرانِ اسلام ! اب آپ فرضیتِ پردہ کے متعلق واضح دلائل سماعت فرمائیں تاکہ آپ کو یہ معلو م ہو کہ پردہ قرآن وحدیث سے ایک ثابت شدہ حکم ہے ، اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتینِ اسلام کو اس کا پابند کیا ہے اور یہی پاکباز خواتین کا شیوہ اور طرزِ عمل رہا ہے ۔ 1۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَإِذَا سَأَلْتُمُوْہُنَّ مَتَاعًا فَاسْئَلُوْہُنَّ مِنْ وَّرَائِ حِجَابٍ ذَلِکُمْ أَطْہَرُ لِقُلُوْبِکُمْ وَقُلُوْبِہِنَّ﴾[1]
[1] الأحزاب33 :53