کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 127
انہی کے تحفظ کیلئے اللہ تعالیٰ نے اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر کئے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :﴿ وَمَا کاَنَ لِمُؤْمِنٍ وَّلاَ مُؤْمِنَۃٍ إِذَا قَضَی اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَمْرًا أَنْ یَّکُوْنَ لَہُمُ الْخِیَرَۃُ مِنْ أَمْرِہِمْ وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً مُّبِیْنًا﴾[1] ’’ اور ( دیکھو ) کسی مومن مرد وعورت کو اللہ اور اس کے رسول کے فیصلہ کے بعد اپنے کسی امر کا اختیار باقی نہیں رہتا ۔ ( یاد رکھو ) جواللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا وہ صریح گمراہی میں پڑے گا ۔ ‘‘ اسی طرح ہم اپنے مسلمان بھائیوں کو بھی یاد دلاتے ہیں کہ وہ اپنے گھر والوں کے ذمہ دار ہیں اور قیامت کے روز ان سے ان کی ذمہ داری کے متعلق سوال کیا جائے گا ۔جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (( کُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَّسْئُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہٖ ، فَالْإِمَامُ رَاعٍ وَہُوَ مَسْئُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہٖ ، وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِیْ أَہْلِہٖ وَہُوَ مَسْئُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہٖ ، وَالْمَرْأَۃُ رَاعِیَۃٌ فِیْ بَیْتِ زَوْجِہَا وَہِیَ مَسْئُوْلَۃٌ عَنْ رَعِیَّتِہَا۔۔ فَکُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْئُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہٖ[2])) ’’ تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور ہر شخص سے اس کی ذمہ داری کے متعلق پوچھ گچھ ہو گی ۔ لہٰذا وقت کا حکمران ذمہ دار ہے اور اس سے اس کی ذمہ داری کے بارے میں سوال کیا جائے گا ۔ اور آدمی اپنے گھر والوں کا ذمہ دار ہے اور اس سے بھی اس کی ذمہ داری کے متعلق سوال کیا جائے گا ۔ اور عورت اپنے خاوند کے گھر میں ذمہ دار ہے اور اس سے بھی اس کی ذمہ داری کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔۔۔ سو تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور ہر شخص سے اس کی ذمہ داری کے متعلق سوال کیا جائے گا۔ ‘‘ لہٰذا مسلمانو ! اس ذمہ داری کا احساس کرو اور اپنی بیویوں ، بہنوں اور بیٹیوں کو ان اسلامی تعلیمات کا پابند بناؤ جو کہ ان کے تحفظ کیلئے مشروع کی گئی ہیں ۔ اور وہ یہ ہیں : 1۔گھروں میں استقرار خواتینِ اسلام کیلئے اللہ تعالیٰ نے جو خاص ضابطے مقرر کئے ہیں ان میں سے ایک اہم ضابطہ یہ ہے کہ وہ اپنے گھروں ہی میں ٹھہری رہیں اور بغیر ضروری حاجت کے گھروں سے باہر نہ جائیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَقَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ ۔۔۔۔﴾[3]
[1] الأحزاب33 :36 [2] صحیح البخاری،الجمعۃ باب الجمعۃ فی القری والمدن:893،صحیح مسلم:1829 [3] الأحزاب 33 :33